حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) حکومت سندھ قبضہ مافیا کے خلاف ایکشن لینے سے قاصر ‘ جنگلات کی 8ہزار ایکڑ زمین پر قبضے کا انکشاف ہوا ہے،باوثوق ذرائع نے مطابق سرکاری آشیرواد سے علاقے کے بااثر افراد نے سرکاری اراضی پر تعمیرات بھی کی ہوئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کا محکمہ جنگلات کے افسران نے قبضہ مافیا کے خلاف ٹھوس اقدامات نہ کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے،جس کے پیش نظر مذکورہ مافیا قانونی چارہ جوئی سے بری الذمہ ہے۔سندھ فنانشل رولز کے مطابق"ہر سرکاری ملازم کو پوری طرح اور واضح طور پر یہ سمجھنا چاہیے کہ اگر حکومت کو اس کی بددیانتی یا غفلت کے باعث کوئی نقصان پہنچے تو اسے ذاتی طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ اس کے علاوہ اگر کسی دوسرے سرکاری ملازم کی بددیانتی یا غفلت سے کوئی نقصان ہو اور یہ ثابت ہو جائے کہ اس نقصان میں اس سرکاری ملازم کے عمل یا قابل مواخذہ غفلت کا بھی حصہ ہے تو اسے بھی ذاتی طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔"جنگ کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق دفتر ڈویژنل فاریسٹ آفیسر ایفاریسٹریشن ڈویژن سکھر کے مالی سال 2022-23 کے آڈٹ کے دوران مشاہدہ کیا گیا کہ جنگلاتی زمین8,667 ایکڑ رقبے پر غیر قانونی قبضہ کیا گیا ہے۔ اس غیر قانونی قبضے کے باوجود محکمہ نے زمین واگزار کروانے کے لیے کوئی موثر اقدامات نہیں کیے‘ نتیجتاً یہ زمین تاحال قبضے میں ہے۔ غیر قانونی قابضین سے جنگلاتی زمین کا تحفظ نہ کرنا محکمہ کی بنیادی ذمہ داریوں سے چشم پوشی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ غفلت حکومت کے وسائل کے تحفظ اور عوامی مسائل کے حل میں محکمہ جاتی نااہلی کو ظاہر کرتی ہے۔