اسلام آباد( رپورٹ ، تنویر ہاشمی ) وفاق حکومت نے بارٹر ٹریڈ سسٹم میں بہتری لانے کے لیے رولز میں بڑی ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے وزارت تجارت نے نیا مسودہ تیار کر لیا ہے ایف بی آر اور وزارت خارجہ کی منظوری کے بعد نیا ایس آراوجاری ہوگا،نئی ترامیم کرتے ہوئے چار اہم نکات میں تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کے تحت اشیاءاور مصنوعات کی محدود فہرست کی پابندی ختم کی جارہی ہے ، اور اب امپورٹ اور ایکسپورٹ آرڈر پالیسی کے تحت ہی یہ تجارت بھی ہوگی ، مشن کی جانب سے تصدیق کا عمل بھی ختم کر دیا گیا ہےا وراب کنٹریکٹ فریق کی جانب سے حلف نامہ لیا جائے گا ، امپورٹ فرسٹ کے معاملےکو بھی ختم کر دیا گیا ہے اور بی ٹو بی کے بجائے اب کنسورشیم کے تحت بارٹر ٹریڈ ہو سکے گی ، معتبر ذرائع کے مطابق ایران ، افغانستان اور دیگر ممالک کے ساتھ بارٹر ٹریڈ( اشیاء کے بدلے اشیاء ) کی تجارت میں بڑی رکاوٹ قانونی سقم ہیں ، اس کے لیے وزارت تجارت نے چار بڑی ترامیم کے ساتھ نئی سفارشات تیار کر لی ہیں اور ان سفارشات کی منظوری کےلیے مسودہ کو سٹیٹ بنک آف پاکستان ، ایف بی آر اور وزارت خارجہ کو بھیجا گیا ہے ،سٹیٹ بنک نے ان ترامیم کی منظوری دے دی ہے جبکہ ایف بی آر اور وزارت خارجہ کی جانب سے ترامیم کی منظوری کا انتظار ہے جس کے بعد وزارت تجارت بارٹر ٹریڈ سسٹم کے تجارت میں رکاوٹوں کو دور کرنے کےلیے نیا ایس آر او جاری کرے گی، بارٹر ٹریڈ سسٹم کے رولز میں خامیوں کےباعث ابھی تک موثر انداز میں اس پر عملدرآمد نہیں ہورہا تھا جس کے باعث ایران کے ساتھ سرحد پر بھی بارٹر ٹریڈ کرنیوالے تاجروں کو مسائل کا سامنا تھا، وزارت تجارت کے ایڈیشنل سیکریٹری وقاص عظیم نے بھی جنگ کو تصدیق کی ہےکہ بارٹر ٹریڈ سسٹم کے رولز میں ترامیم کر کے جلد ہی نیا ایس آر او جاری کیا جائے گا جس سے پاکستان کی ایران ، افغانستان اور دیگر ممالک سے اشیاء کے بدلے اشیاء کی تجارت میں اضافہ ہوگا۔