• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران رہائی کیلئے گنڈاپور کا 90 دن کا الٹی میٹم اور جنرل ضیاء کا 90 دن کا وعدہ

اسلام آباد (فاروق اقدس) اپنے قائد کی رہائی کیلئے حکومت کیخلاف چلائی جانے والی تحریک جس کا آغاز علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس کے مطابق آج ہو چکا ہے‘ نہ صرف تنازعات کا شکار ہو گئی ہے بلکہ بالخصوص سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے حامیوں نے گنڈاپور کے بعض فیصلوں پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اُن پر عدم اعتماد کی فضا پیدا کر دی ہے۔ پریس کانفرنس میں حکومت کو عمران خان کی رہائی کیلئے 90دن کے الٹی میٹم سے سیاسی حرکوں کو صدر جنرل ضیاء الحق کی یقینا وہ تقریر یاد ائی ہوگی جب 11 جولائی 1977 کو مارشلہ کے نفاذ کے بعد جنرل ضیاء الحق نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں 90دن میں انتخابات کرانے کا وعدہ کیا تھا اور وہ سات سال تک مسلسل ملتوی ہوتے رہے‘ جس کے بعد کی تاریخ بہت طویل ہے۔ خود پی ٹی ائی کے حلقے علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس سے خاصے مایوس اور بددل نظر آتے ہیں اور وہ انہی خدشات کا اظہار کرتے دکھائی دیتے ہیں جو ان کیفیات میں پیدا ہونے ایک فطری سی بات ہے۔ علی امین گنڈاپور جو کاروں کے ایک جلوس میں لاہور پہنچے تھے‘ اُن کا استقبال کرنے اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کرنے والے کئی کارکنوں کو تو گرفتار کر لیا گیا لیکن جلوس میں شامل ارکان اسمبلی کو حفاظت میں اُنکی منزل مقصود تک پہنچایا گیا۔ عالیہ حمزہ ملک جنہیں عمران خان نے خصوصی طور پر پنجاب میں تنظیمی امور تفویض کئے تھے انہیں پریس کانفرنس میں شرکت کیلئے مدعو نہیں کیا گیا تھا۔
اہم خبریں سے مزید