برطانوی حکومت نے آٹو انڈسٹری کی ترقی اور ملازمتوں کے فروغ کے لیے 2.5 ارب پاؤنڈز کے ’ڈرائیو 35‘ پروگرام کا آغاز کیا ہے۔
یہ منصوبہ اگلے 10 سالوں میں ملک کو زیرو اخراج (zero-emission) والی گاڑیوں کی تیاری میں عالمی رہنما بنانے کے لیے سرمایہ کاری فراہم کرے گا۔
یہ منصوبہ حکومت کی جدید صنعتی حکمتِ عملی کا حصّہ ہے جس کا مقصد 2035ء تک جدید مینوفیکچرنگ کے لیے کاروباری سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ کرنا ہے۔
ڈرائیو 35 پروگرام میں کیا شامل ہے؟
ڈرائیو 35 پروگرام میں 2 ارب پاؤنڈز کی فنڈنگ 2030ء تک کے لیے مختص کی گئی ہے اور مزید 5 سو ملین پاؤنڈز ریسرچ و ڈویلپمنٹ کے منصوبوں پر 2035ء تک خرچ ہوں گے۔
اس فنڈنگ کے تحت بڑی کار ساز کمپنیوں سے لے کر چھوٹے اسٹارٹ اپس، گیگا فیکٹریز، پروٹو ٹائپ اور جدید ایجادات کے منصوبوں کو سپورٹ کیا جائے گا۔
ڈرائیو 35 پروگرام کا مقصد ملک میں الیکٹرک گاڑیوں، بیٹریز اور سپلائی چین میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔
آٹو انڈسٹری میں نمایاں ترقی:
2024ء میں آٹو سیکٹر نے معیشت میں 21.4 ارب پاؤنڈز کا حصہ ڈالا اور ملک بھر میں 1 لاکھ 32 ہزار افراد کو روزگار دیا۔
برطانیہ 2024ء میں یورپ کی سب سے بڑی اور دنیا کی تیسری بڑی الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ رہا جہاں 3 لاکھ 82 ہزار سے زائد الیکٹرک گاڑیاں فروخت ہوئیں۔
ملک میں 82 ہزار سے زائد پبلک چارجنگ پوائنٹس موجود ہیں اور ہر آدھے گھنٹے میں ایک نیا چارجنگ پوائنٹ لگایا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے کاروباری و تجارتی سیکریٹری جوناتھن رینولڈز کا کہنا ہے کہ ہم برطانوی کار ساز اداروں کو عالمی مسابقت میں آگے لانے کے لیے سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر ایک مضبوط الیکٹرک وہیکل سپلائی چین قائم کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم اس دہائی میں اس شعبے کے لیے سب سے بڑی حکومتی مدد فراہم کر رہے ہیں، ہمارا مقصد معیشت کو ترقی دینا ہے، اس فنڈنگ سے ہم ملک بھر میں روزگار، سرمایہ کاری اور ترقی کے نئے دروازے کھولیں گے۔
مخصوص منصوبوں کے لیے 300 ملین پاؤنڈز کی الگ سرمایہ کاری اور ایسٹیمو لمیٹڈ کی جانب سے بولٹن میں 100 ملین پاؤنڈز کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس سے 220 براہ راست ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
ویسٹ مڈلینڈز میں ڈانا کمپنی 15 ملین پاؤنڈز کی سرمایہ کاری سے الیکٹرک گاڑیوں کے پرزے تیار کرے گی جس سے 100 سے زائد ملازمتیں پیدا ہوں گی۔