کوآرڈینٹیر کشمیر سالیڈیریٹی کمپئین لوٹن حاجی چوہدری محمد قربان نے 5 اگست کو کشمیری عوام پر مظالم کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان کیا۔
انہوں نے اپنے خصوصی بیان میں 5 اگست کو کشمیری قوم کے لیے ایک کرب ناک اور ناقابلِ فراموش دن قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی دن 2019 کو بھارت نے بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے برخلاف، بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو یکطرفہ طور پر ختم کر کے ایک غاصبانہ، غیرقانونی اور ظالمانہ قبضے کو مستحکم کیا۔
ہم، برطانیہ کے کشمیری اس غیرقانونی اقدام کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے، 5 اگست 2025 کو ایک احتجاجی مارچ کا انعقاد کر رہے ہیں۔ یہ مارچ لندن میں کشمیری وزیراعظم کی رہائش گاہ سے دن کے 1 بجے شروع ہو کر بھارتی ہائی کمیشن پر اختتام پذیر ہو گا۔
انہوں نے تمام کشمیریوں، پاکستانیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، نوجوانوں، خواتین، بزرگوں اور برطانوی معاشرے میں بسنے والے با ضمیر افراد سے احتجاج میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مارچ صرف ایک احتجاجی واک نہیں، بلکہ کشمیری عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی، ان کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ اور بھارت کے مظالم کو عالمی برادری کے سامنے بےنقاب کرنے کا ایک تاریخی موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم برطانیہ کے کشمیری چاہتے ہیں کہ لوٹن، سلاؤ، برمنگھم، ریڈنگ، آکسفورڈ، ہائی ویکمب، ساؤتھ ہال، کرایڈن اور دیگر علاقوں سے کشمیری کمیونٹی منظم ہو کر لندن پہنچے تاکہ دنیا کو یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ کشمیر پر قبضہ کسی صورت قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کے سائے میں جینے والے کشمیری بچے، خواتین اور بزرگ آج بھی امید کی نگاہ سے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہمیں ان کے لیے ایک آواز بننا ہے۔ برطانوی حکومت اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ تمام غیرقانونی اقدامات کو ختم کرے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی بند کرے اور کشمیریوں کو ان کا حقِ خودارادیت دے۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر تمام احباب سے درخواست کرتا ہوں کہ 5 اگست کو اپنے گھروں، دکانوں، مصروفیات کو چھوڑ کر لندن کے اس احتجاجی پُرامن مارچ میں شریک ہوں تاکہ دنیا کو دکھایا جا سکے کہ ہم کشمیری اپنے حق کے لیے متحد ہیں اور کبھی خاموش نہیں رہیں گے۔