کراچی( اسٹاف رپورٹر )ڈی آئی جی ٹریفک کے دفتر میں چنگچی اور رکشوں سے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں میں رکشا ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد نے شرکت کی اور اپنے مسائل پیش کئے ،وفد کا کہنا تھا کہ ہمارے رکشے قانونی ہیں، تاہم ڈرائیورز سے بعض کوتاہیاں سرزد ہوتی ہیں جن کی وجہ سے ہماری گاڑیوں پر بھاری جرمانے کیے جا رہے ہیں اور بعض کیسز میں ایف آئی آر بھی درج کی جا رہی ہیں، اس صورتحال پر نظر ثانی کی جائے،ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے اس موقع پر کہا کہ رکشہ ڈرائیوروں کا سب سے بڑا مسئلہ روڈ ڈسپلن کی کمی ہے، اکثر کم عمر لڑکے بلند آواز میں ریکارڈنگ چلا کر رکشا تیز رفتاری سے چلاتے ہیں اور من مانی جگہوں پر روک دیتے ہیں جو حادثات کا سبب بنتا ہے، چوراہوں پر رکشا ڈبل یا ٹرپل لائنوں میں کھڑے کرکے ٹریفک کی روانی میں خلل ڈالتے ہیں، اکثر ڈرائیورز کے پاس نہ تو لائسنس ہوتا ہے اور نہ ہی گاڑیوں پر رجسٹریشن نمبر پلیٹ نصب ہوتی ہے، رکشوں کو بطور اسٹیج کیریج چلانے کی اجازت نہیں ہے، نیز غیرقانونی طور پر بنائے گئے روٹ پر بطور اسٹیج کیرج کے چلنا روڈ پر جگہ جگہ سے آوازیں لگا کر مسافروں کو سوار کرنا،گنجایش سے زیادہ مسافروں کو سوار کرنا جیسے اقدامات قواعد کی خلاف ورزی ہیں،وفد نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنے تمام ڈرائیورز کو لائسنس اور دیگر قانونی دستاویزات ہمراہ رکھنے کا پابند کریں گے۔