اسلام آباد(جنگ رپورٹر) انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس(آئی ایف جے ) نے چیف جسٹس پاکستان یحیٰ آفریدی نے لکھے گئے ایک خط میں پاکستان میں پریونشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) جیسے متنازعہ قانون اور صحافیوں کو درپیش خطرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، اور پیکا قانون کا ازسرنو جائزہ لینے ، آزادی صحافت کے تحفظ کیلئے حکومت کو فوری اقدامات کی ہدایت کرنے کی بھی اپیل کی ہے آئی ایف جے کے جنرل سیکرٹری ، انتھونی بیلانگر کی جانب سے لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا گیا کہ پاکستانی صحافی پیکا کے قانون کی بناء پر فوجداری مقدمات، ہراسانی اور دھمکیوں کا سامنا کر رہے ہیں، جوپاکستان ہی کے آئین میں دی گئی آزادی اظہار اور بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، آئی ایف جے نے نشاندہی کی کہ ملک میں صحافیوں کو پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران حملوں، سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی، تنخواہوں کی عدم ادائیگی، غیر قانونی برطرفیوں اور سکیورٹی خطرات کا سامنا ہے، جبکہ گزشتہ ایک سال کے دوران سات صحافی قتل بھی ہوئے ہیں، پریس فریڈم رپورٹ میں 34خلاف ورزیاں رپورٹ کی گئی ہیں،خط میں چیف جسٹس سے پیکا قانون کا ازسرنو جائزہ لینے اور آئین کے آٹیکل 19کے تحت آزادی صحافت کے تحفظ کے لیے حکومت کو فوری اقدامات اور قوانین میں ضروری ترامیم کی ہدایت کرنے کی اپیل کی گئی ہے ،آئی ایف جے نے پاکستان میں دو مشن بھیج کر میڈیا کارکنوں سے براہ راست ملاقاتیں بھی کی ہیں ،آئی ایف جے کے خط کی کاپی وزیر اعظم، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اور صدر پی ایف یو جے کو بھی بھیجی گئی ہے۔