• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فنانس بل پر تحفظات، کراچی اور لاہور سمیت کئی شہروں میں کاروبار بند

اسلام آباد، کراچی، لاہور(اسٹاف رپورٹر، ایجنسیاں) فنانس بل کے معاملے کراچی، حیدرآباد، لاہور، کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں ہڑتال کی گئی اور کاروبار بند رہا۔

ایف بی آر کو دئیے گئے اضافی اختیارات کے خلاف ہڑتال کی کال پر تاجر دو دھڑوں میں تقسیم رہے جسکے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور پشاور میں کاروبار زندگی معمول کے مطابق جاری رہا اور تمام بڑی مارکیٹیں و اسٹورز کھلے رہے۔

کراچی میں جوڑیا بازار، بولٹن مارکیٹ، اجناس منڈی، کپڑا بازار، جامع کلاتھ، الیکٹرونکس مارکیٹ سمیت اہم مارکیٹیں بند رہیں۔

تاجر رہنما و کراچی چیمبر کے صدر محمد جاوید بلوانی اور لاہور کے تاجر رہنما حاجی مقصود بٹ کا کہنا ہے کہ فنانس ایکٹ کاروبار دشمن، ٹیکس دہندگان میں خوف، بد اعتمادی کی فضا پیدا ہوئی، ایف بی آر کو ناجائز اختیار دئیے جارہے ہیں۔ زبردستی کا کوئی قانون قبول نہیں کریں گے۔ 

تفصیلات کے مطابق کراچی چیمبر کی اپیل پر فنانس ایکٹ کے خلاف کراچی میں کامیاب ہڑتال کی گئی، تمام اہم اور بڑی مارکیٹیں بند رہیں ،ہڑتال کی اہم بات یہ ہے کہ کراچی کی فروٹ اور سبزی منڈی بھی ہڑتال کی وجہ سے بند رہیں، تاہم رہائشی علاقوں کی مارکیٹیں اور شاپنگ سینٹرز کھلے نظر آئے۔

کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی نے ہڑتال کے بارے کہا کہ مارکیٹوں، صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کی مکمل بندش نے پاکستان کے کاروباری طبقے کی معاشی یکجہتی اور اجتماعی مزاحمت کا طاقتور پیغام دیا ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ ہڑتال بغاوت نہیں بلکہ تاجر برادری کے وسیع تر تحفظات کو دورکرنے میں حکومت کی ناکامی کے جواب میں اختیار کیا گیا آخری راستہ تھا کیونکہ بار بار اپیلوں کے باوجود فنانس ایکٹ 26-2025ء میں ایسی کاروبار دشمن دفعات شامل کی گئیں جن سے ٹیکس دہندگان میں خوف، غیر یقینی اور بے اعتمادی کی فضا پیدا ہوئی۔ 

صدر کے سی سی آئی نے واضح طور پر کہا کہ 19 جولائی کی ہڑتال صرف پہلا قدم تھا۔انہوں نے خبردار کیا اگر اگلے ہفتے تک کوئی ٹھوس پیش رفت یا تحریری یقین دہانی نہیں ملی تو ہم ملک بھر سے ممبران، اسٹیک ہولڈرز اور چیمبرز آف کامرس کے ساتھ فوری مشاورت کرینگے تاکہ آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جا سکے۔ 

دریں اثناء لاہور چیمبر آف کامرس کی جانب سے ہڑتال کی حمایت کی گئی اور انجمن تاجران کے تمام گروپ ہڑتال میں شریک ہوئے جس پر صوبائی دارالحکومت میں تمام مارکیٹیں بشمول اندرون شہر میں شاہ عالم مارکیٹ، اکبری منڈی، رنگ محل وملحقہ مارکیٹیں، انار کلی، مال روڈ، ہال روڈ، میکلوڈ روڈ، منٹگمری روڈ کی مارکیٹوں میں بھی شٹر ڈاؤن رہا۔ 

اسی طرح سمن آباد، اچھرہ، عابد مارکیٹ، الیکٹرانکس مارکیٹ، گلبرگ، کینٹ، ڈیفنس کی مارکیٹیں، مغلپورہ، شالامار لنک روڈ، داروغہ والا، ریلوے روڈ، برانڈ رتھ روڈ، شاہ عالمی، رنگ محل، اعظم کلاتھ مارکیٹ، پاکستان کلاتھ مارکیٹ، پیپر مارکیٹ، مصری شاہ، لوہا مارکیٹ، ہال روڈ، مال روڈ، بیڈن روڈ، نیلا گنبد، فیروز پورہ روڈ مارکیٹ بھی جزوی و مکمل طور پر بند رہیں۔

تاجر رہنما حاجی مقصود بٹ کا کہناتھا کہ تاجر برادری کو ہراساں کیا گیا تو ہڑتال جاری رہے گی۔ 

انہوں نے کہا کہ آج کی ہڑتال کامیاب ہے، تاجروں نے ثابت کردیا کہ ہم سب ایک ہیں ۔

اہم خبریں سے مزید