• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہندوستان نے آپریشن سندور میں پاکستان کیساتھ زیادتی کی، ایمل ولی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی صدر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ بطور پاکستان میں سمجھتا ہوں کہ ہندوستان نے آپریشن سندور میں پاکستان کے ساتھ زیادتی کی ہے اور آج بھی جنگ کا خطرہ موجود ہے ، ژوب سے لے کر چمن تک جو 11 پختون اضلاع ہیں ان کو بھی پختونخوا میں شامل کیا جائے،مخصوص نشستوں کو انہوں نے مخصوص ڈرامہ قرار دیا ،انہوں نے پی ٹی آئی کو گندگی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو قریب گیا وہ گندا ہوا ہے ۔ان کے قریب جانے پر میں نہ ریاست کو اور نہ ہی سسٹم کو ٹھیک ہوتا دیکھ رہا ہوں، پارٹی سے لوگوں کا آنا جانا نارمل سی بات ہے یہ پاکستان ہے اس خطے میں یہ کوئی نئی بات نہیں ہے لوگ آتے بھی ہیں اور جاتے بھی ہیں میں نہیں سمجھتا کہ یہ کوئی بڑا مسئلہ ہے ۔ بلور خاندان کا پارٹی کے ساتھ ناطہ نہیں ٹوٹا ہے بلور خاندان کی پہچان حاجی غلام احمد بلور ہیں اور غلام احمد بلور وفا کی ایک مثال ہیں وہ آج بھی چٹان کی طرح اے این پی کے ساتھ کھڑے ہیں میں ان کو سلام پیش کرتا ہوں ثمربلور کی میری نظر میں بہت عزت ہے ہماری نظر میں بلور خاندان کی بے انتہا عزت ہے ثمر بلور کی خوشی تھی اس پر کچھ کہا نہیں جاسکتا ہے میرا خیال ہے وہ اپنے والد کی سیاست پر رواں دواں ہیں مجھے خوشی ہے کہ کوئی اگر پارٹی سے گیا ہے تو اس وجہ نہیں گیا کہ ہم نظریے سے ہٹ کر کسی اور راستے پر گامزن ہیں بلکہ وہ گیا اس وجہ سے کہ میرا نظریہ سخت ہے اور میرا نظریہ وہی ہے جو میرے باپ دادا کا تھا ۔ ابھی مولانا خان صاحب کی شہادت پر جو ہم نے تعزیتی اجلاس بلایا تھا تو اس میں غلام احمد بلور شریک تھے میری نظر میں وہ اے این پی کے ایکٹیو ممبر ہیں ۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’جرگہ ‘‘میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے ۔ ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ اس وقت جو کے پی کے میں حالات ہیں اس میں آزادانہ طور پر ہماری پارٹی کام نہیں کرسکتی ہے آپ خود دیکھ لیں کہ ہماری پارٹی کے ایک عالم دین کو جو امن کے لئے ریلی نکال رہا تھا شہید کردیا گیا میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت کے پی کے میں عوامی نیشنل پارٹی کو ایک بہت مشکل فیلڈ میں سیاست کرنا پڑرہی ہے کیونکہ اس وقت اس خطے میں امن اور دہشت کی لڑائی ہے ہمارا راستہ امن ہے اور دہشت گردی ہمیشہ ہی ہمارے خلاف رہی ہے اور اس کا ٹارگٹ بھی ہمیشہ ہم ہی رہے ہیں کل ہم حکومت میں تھے تب بھی ٹارگٹ تھے اور آج ہم حکومت میں نہیں ہیں تب بھی ٹارگٹ ہیں وجہ اس کی یہ ہے کہ ہم اپنی اس سرزمین کو مالکانہ حیثیت سے منوانے کے لئے جدوجہد کررہے ہیں اے این پی تو کے پی کے میں وہ قوت ہے جو ہمیشہ پختون قوم اور مخالف کے بیچ میں رہی ہے ہم حکومت میں نہ ہوں تب بھی اگر مخالف میں پختون کو کمز ور کرنا ہے تو پہلے یہ جو قوم پرست جماعت ہے اس کو کمزور کرکے ہی وہ کرسکیں گے ورنہ مشکل ہے یہی وجہ ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی ہمیشہ اسی لئے ٹارگٹ ہوتی ہے کہ یہ ایک ایسی دیوار ہے جو اگر ٹوٹ گئی تو اس کا نقصان پختون قوم کو ہوگا ۔
اہم خبریں سے مزید