• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سے تنازع، بھارت کی معاشی ترقی کیلئے خطرہ

کراچی (رفیق مانگٹ ) امریکی جریدے فوربز کے مطابق پاکستان کے ساتھ حالیہ تنازع بھارت کی تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت کے لیے ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے۔ مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان 87 گھنٹے جاری رہنے والی مختصر جنگ نے خطے میں ایٹمی کشیدگی کے خطرے کو اجاگر کیا اور بھارت کی جیو اکنامک ترقی کو شدید دھچکا پہنچایا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی چین کے مقابلے میں صنعتی میدان میں مضبوطی امریکا کی اہم خارجہ پالیسی ترجیح ہے۔ لیکن بھارت کے اندرونی مسائل جیسے کہ کمزور بنیادی ڈھانچہ، پیچیدہ قوانین، غیر تربیت یافتہ مزدور قوت اور پاکستان کے ساتھ مستقل کشیدگی، بھارت کو چین کا مؤثر متبادل بننے سے روک رہے ہیں۔بھارت اور چین کے درمیان جاری اسٹریٹجک کشمکش میں پاکستان ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ بیجنگ، اسلام آباد کا مضبوط دفاعی اتحادی ہے اور اسے بھاری فوجی ساز و سامان فراہم کر رہا ہے۔ چین، بھارت پر ہمالیائی سرحدوں پر دباؤ بڑھا کر اس کی توجہ بحری مفادات سے ہٹا رہا ہے۔ ادھر، بھارت کی جانب سے انڈس واٹر ٹریٹی کی معطلی اور پاکستان کے خلاف سخت بیانات نے خطے میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی متاثر کیا ہے۔ بھارت کے صنعتی علاقوں میں کمزور بنیادی ڈھانچہ اور تنازعے کے خطرات، بھارت کی عالمی ویلیو چینز سے شمولیت کو مزید مشکل بنا رہے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ واشنگٹن نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے تجارتی دباؤ استعمال کیا۔ ان کے مطابق اگر یہ جنگ ایک ہفتہ مزید جاری رہتی تو ایٹمی تصادم کا خطرہ موجود تھا۔ اس وقت امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی معاہدے کے حتمی مراحل جاری ہیں، جس کا مقصد بھارت کی صنعتی ترقی کو فروغ دینا ہے۔امریکی حکمت عملی سازوں کے مطابق بھارت کی پاکستان کے ساتھ کشیدگی چین کے حق میں جاتی ہے اور خطے میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اس لیے امریکا کو خطے میں صرف وقتی ثالثی کے بجائے دیرپا سفارتی کوششیں کرنا ہوں گی، تاکہ بھارت اپنی توجہ چین کے ساتھ جیو اکنامک مقابلے پر مرکوز رکھ سکے۔
اہم خبریں سے مزید