اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی بنک کی طرف سے سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے خلاف پاکستان کے جائز مؤقف کی اصولی حمایت کو سراہتے ہوئے بین الاقوامی قانون کی پاسداری اورعلاقائی امن کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا ہے اور تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔جمعرات کوشہباز شریف سے عالمی بینک کے مشرق وسطی ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان (میناپ ) کے ریجنل نائب صدر عثمان ڈیون نے ملاقات کی۔عثمان ڈیون نے پاکستان کی جاری میکرو اکنامک بحالی کو سراہتے ہوئے ملک کو مالیاتی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف لے جانے پر وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت کی تعریف کی۔ ملاقات میں حکومت پاکستان اور عالمی بنک کی جانب سے طویل المدتی ترقیاتی اہداف کے حصول اور پاکستان کے عوام کے خوشحال مستقبل کی تعمیر کے لئے آئندہ سالوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ طویل شراکت داری پر عالمی بنک بالخصوص عالمی بینک کے صدر اجے بنگا اور پاکستان کے لئے عالمی بینک کے سابق کنٹری ڈائریکٹرناجی بن حسائن کا پاکستان کے لیے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان کی ترقی کی ترجیحات بالخصوص توانائی، انسانی وسائل ، ماحولیاتی تبدیلی اور گورننس کے شعبوں میں اصلاحات کیلئے سی پی ایف کے اسٹریٹجک کردار کو سراہا۔انہوں نے بین الاقوامی قانون کی پاسداری، خوشحالی کے حصول اور علاقائی امن کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔