کراچی (اسٹاف رپورٹر) داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں معرکہ حق اور یومِ آزادی کی تقریبات بھرپور جوش و خروش سے جاری ہیں۔ اسی سلسلے میں اتوار کو وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (ستارہ امتیاز، تمغہ امتیاز) کی قیادت میں یونیورسٹی کے طلباء، فیکلٹی اور افسران نے تاریخی اور قومی اہمیت کے حامل دو مقامات کا دورہ کیا۔ دن کی پہلی سرگرمی میں پاکستان ائیرفورس کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے یونیورسٹی وفد نے وطن کے عظیم سپوت اور کم عمر ترین نشان حیدر یافتہ پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید کی قبر پر حاضری دی، ان کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی اور ان کی عظیم قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ راشد منہاس شہید نے 20؍ اگست 1971ء کو صرف 20 سال کی عمر میں دشمن کی سازش کو ناکام بناتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ دے کر پاکستان کی خودمختاری کا دفاع کیا۔ انہوں نے غدار مطیع الرحمٰن سے مزاحمت کرتے ہوئے اپنا طیارہ گرا دیا مگر دشمن کے ہاتھوں یرغمال بننے سے انکار کر دیا۔ دوسرا دورہ پاکستان کے بانی قائداعظم محمد علی جناح کے جائے پیدائش ’وزیر مینشن‘ کا تھا، جہاں طلباء اور اساتذہ نے قائد کے زیر استعمال تاریخی اشیاء، ایک صدی سے پرانا اور محفوظ فرنیچر اور نوادرات کو قریب سے دیکھا۔ اس مطالعاتی دورے میں ایڈمنسٹریٹر منیر احمد اور کیوریٹر جیتیش کمار نے رہنمائی فراہم کی۔ بطور پہلے گورنر جنرل قائد اعظم کے زیر استعمال کرسی، رتی جناح اور میٹھی پونجا جناح کا فرنیچر اس دورے کی خاص معلومات تھیں ۔ اس تجربے نے طلباء کو پاکستان کے بانی کی شخصیت اور وراثت کو سمجھنے کا نادر موقع فراہم کیا۔ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی سرگرمیوں کا مقصد نوجوانوں میں حب الوطنی اور قومی شعور فروغ اور شہداء کی قربانیوں سے آگاہی فراہم کرنا ہے ۔