• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

داؤد یونیورسٹی کی ساحل پر صفائی مہم، افواج کو خراج عقیدت کیلئے نشان پاکستان کا دورہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں معرکہ حق اور یوم آزادی کی تقریبات بھرپور انداز میں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں منگل کے روز ساحل سمندر پر صفائی مہم چلائی گئی اور افواج پاکستان کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے نشان پاکستان کا دورہ کیا گیا جس میں فیکلٹی ، اسٹاف اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (ستارہ امتیاز ، تمغہ امتیاز) کا کہنا ہے کہ میرین ایکو سسٹم کے تحفظ سے بلیو اکنامی کو فروغ ملے گا۔ تفصیلات کے مطابق داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، کراچی میں یومِ آزادی اور معرکہ حق کی تقریبات بھرپور انداز میں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں منگل 5؍ اگست کو 2؍ اہم سرگرمیاں منعقد کی گئیں جن کا مقصد ماحول سے محبت اور قومی یکجہتی کو فروغ دینا تھا۔ پہلی سرگرمی کے طور پر ’کلین بیچ‘ کے عنوان سے صفائی مہم کا انعقاد کیا گیا، جو کلفٹن بیچ کراچی پر منعقد ہوئی۔ ڈی ایچ اے اور ڈی ایم سی کے تعاون سے منعقدہ مہم میں یونیورسٹی کے 100سے زائد طلباء، اساتذہ اور عملے نے حصہ لیا۔ اس سرگرمی کا مقصد سمندری ماحولیات کا تحفظ، پلاسٹک کے فضلے میں کمی، اور پاکستان کی بلیو اکانومی کو فروغ دینا تھا۔ طلباء نے نہ صرف بیچ کو صاف کیا بلکہ ماحول دوست طرزِ زندگی کے لیے عوام میں شعور بھی اُجاگر کیا۔ دوسری سرگرمی میں داؤد یونیورسٹی کے طلباء اور اساتذہ نے پاکستان کے دوسرے بلند ترین قومی پرچم والے مقام "نشان پاکستان" یادگار کا دورہ کیا، جو ہماری مسلح افواج کی قربانیوں اور بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے کی علامت ہے۔ شرکاء نے یادگار پر موجود معلوماتی تختیاں پڑھیں، شہداء کی قربانیوں کو سراہا اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت کو خراج عقیدت پیش کیا۔ یہ دورہ نوجوانوں میں حب الوطنی، اتحاد اور افواجِ پاکستان سے محبت کے جذبے کو فروغ دینے کا باعث بنا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین نے ان سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ داؤد یونیورسٹی نہ صرف تعلیمی میدان میں بلکہ قومی شعور، ماحولیات اور ملکی سلامتی جیسے اہم امور پر بھی اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے۔
ملک بھر سے سے مزید