راولپنڈی (حافظ وسیم اختر ،سٹاف رپورٹر) راولپنڈی میں جرگہ کے حکم پرقتل کے مشہور مقدمے میں پولیس نے مقتولہ سدرہ کےدوسرے شوہر کے خلاف اغواکی دفعہ حذف کرلی جبکہ جھوٹی FIR درج کرانے پر پہلے شوہر کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر لیا ،دوران تفتیش ملزمان نے سدرہ کو قتل کرنے کیلئے کشمیر سے لانے کا بھی اعتراف کیا ۔ پہلے شوہر اورعصمت اللہ وغیرہ کے خلاف ایزاد کرلی گئی ،تھانہ پیرودھائی کے علاقہ فوجی کالونی میں قتل ہونے والی سدرہ کے مشہور مقدمہ میں اس کے دوسرے شوہر عثمان کے خلاف اغواکی دفعہ 496اے حذف کر دی گئی ،یہ ایف آئی آر21جولائی کواس کے پہلے شوہر ضیاء الرحمن کی مدعیت میں درج کی گئی تھی،پولیس نے شواہد کی بناء پر دفعہ حذف کرکے دوسرے شوہر کو بری الذمہ کردیا،جب کہ جھوٹی اطلاع دیکر مقدمہ درج کروانے پر ملزم ضیاء الرحمن کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی آغاز کر دیا، ضیا ء الرحمٰن لڑکی کوغیرت کے نام پر قتل کرنے کی دفعات کے تحت پہلے ہی گرفتار ہے جب کہ اب اس کے خلاف دیگر ملزموں سمیت اغواء کی دفعہ بھی ایزادکی گئی ، پولیس نے مقدمہ میں نئی دفعہ لڑکی کو قتل کی نیت سے اغواء کرنے کے شواہد ملنے پر شامل کی، ملزمان نے دوران تفتیش سدرہ کو قتل کرنے کے لئے کشمیر سے واپس لانے کا اعتراف کیا تھا ، ذرائع کاکہنا ہے ،مقتولہ کے زیراستعمال موبائل فون ،اور مظفرآباد ساتھ لیجانے والابیگ میں بھی دوران تفتیش برآمد کرلیاگیا ،مقدمہ کی دفعات میں اضافہ کر دیا گیا،لڑکی کو غیرت کے نام پر اغواء کرکے قتل کرنے کے مقدمہ کی مدعی اب پولیس ہے،ملزمان سے کشمیر جانے اور آنے کے لئے استعمال کی گئی گاڑیوں کی برآمدگی کے حوالے سے بھی تفتیش کی جارہی ہے۔