• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور بھارت میں سیز فائر کرایا، روس، یوکرین جنگ روکنے کا اچھا موقع ہے، ٹرمپ

واشنگٹن( نیوز ڈیسک)یوکرینی صدر زیلنسکی امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس پہنچ گئے، جہاں صدر ٹرمپ نے ان کا استقبال کیا۔دونوں صدور کے درمیان ملاقات میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ میرا خیال ہے روسی صدر بھی جنگ کا خاتمہ چاہتےہیں، ہم چاہتے ہیں جنگ سب کےلیے بہتر انداز میں ختم ہو۔یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے صدر ٹرمپ کے سفارتی راستے کی حمایت کرتے ہیں، ہمیں جنگ کے خاتمے کی حمایت کرنی چاہیے۔ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس اوریوکرین کے صدور جنگ کا خاتمہ چاہتےہیں۔ٹرمپ نے اس موقع پر فخریہ انداز میں یہ بھی کہا کہ میں نے مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان سیزفائر کرانے میں کردار ادا کیا تھا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نہیں چاہتا کہ معاملہ سال دوسال کے لیےحل ہو اور پھرلڑائی شروع ہوجائے، یوکرین میں جنگ روکنے کا اچھا موقع ہے، یوکرین کےلوگوں کی خوشحالی چاہتےہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ معاملات ٹھیک رہے تویوکرین اور روسی صدور کے ساتھ سہ فریقی میٹنگ کریں گے، ہم روس اوریوکرین کے درمیان دیرپا امن قائم کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین کے درمیان جنگ ختم ہوگی، کب ہوگی یہ نہیں بتاسکتا، چاہتا ہوں دنیا میں امن ہو، سب تجارت کریں، یوکرین میں جنگ روکنے کا اچھا موقع ہے۔ملاقات میں صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ہم کیسےمحفوظ رہ سکتے ہیں، ہمیں اپنی سیکورٹی کی ضمانت چاہیے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ امن قائم کرنے اور برقرار رکھنے کے لیے روس، یوکرین اور باقی سب کے ساتھ مل کر کام کریں گے، یوکرین اور یورپی رہنماؤں سے ملاقات میں سیکورٹی ضمانتوں پر بات کروں گا، ملاقاتوں کے بعد روسی صدر سے بھی فون پر بات کروں گا۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ چاہتے ہیں کہ جنگ رُک جائے لیکن جنگ بندی کبھی کبھی کسی ایک فریق کے لیے اسٹریٹجک نقصاندہ بھی ہو سکتی ہے کیونکہ اس دوران دوسرا فریق دوبارہ منظم ہو کر اپنی فوجی طاقت بحال کرلیتا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اس لیے میں اچھی طرح سمجھ سکتا ہوں کہ کیوں بعض ممالک جنگ بندی نہیں چاہتے کیوں کہ وہ سوچتے ہیں کہ مخالف دوبارہ طاقتور ہو کر پلٹ آئے گا۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکا امن معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے امریکی امن دستے یوکرین بھیجے گا؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ’ ہم یوکرین کے ساتھ کام کریں گے، ہم سب کے ساتھ کام کریں گے تاکہ یہ امن طویل المدتی اور دیرپا ہو۔صدر ٹرمپ نے ولادیمیر زیلنسکی کے لباس کی تعریف کرتے ہوئے میڈیا کے ذریعے یوکرینی عوام کے نام خیرسگالی کا پیغام بھی دیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنی بات دہرائی کہ اگر میں اُس وقت صدر ہوتا تو کبھی روس اور یوکرین کی جنگ شروع ہی نہیں ہونے دیتا۔انھوں نے سابق صدر جوبائیڈن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے روس اور یوکرین جنگ کا ذمہ دار بھی قرار دیا۔

اہم خبریں سے مزید