کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے رہائشی پلاٹس پر کثیر المنزلہ تعمیرات اور کمرشل استعمال کے خلاف درخواست پر مسلم آباد کشمیر روڈ پر پلاٹ نمبر 977 اور 988 پر تعمیرات کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ایس بی سی اے سے ستمبر کے پہلے ہفتے رپورٹ طلب کرلی۔ ہائی کورٹ میں رہائشی پلاٹس کثیر المنزلہ تعمیرات اور کمرشمل استعمال کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ رہائشی مقاصد کے لیے لیز پلاٹوں سے متعلق بڑا حکم نامہ جاری کردیا۔ دو رکنی بینچ نے دو پلاٹوں پر فوری طور تعمیرات روک دیں۔ عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ جب سپریم کورٹ رہائشی مقاصد کے لئے لیز پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات غیر قانونی قرار دے چکی ہے تو کیسے بنائے جارہے ہیں؟ عدالت نے تعمیرات کا جائزہ لینے کا ناظر سندھ ہائی کورٹ مقرر کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے مسلم آباد کشمیر روڈ پر پلاٹ نمبر 977 اور 988 پر تعمیرات کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ایس بی سی اے سے ستمبر کے پہلے ہفتے رپورٹ طلب کرلی۔ بیرسٹر عمر سومرو نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نسلہ ٹاور کیس میں رہائشی پلاٹ کا کمرشل استعمال غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔ ڈی جی ایس بی سی اے نے بلڈر کی کثیر المنزلہ تعمیرات کی اجازت دینے سے متعلق درخواست مسترد کردی تھی۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایس بی سی اے نے ڈی جی کا فیصلہ مسترد کر کے پلاٹوں پر عمارتیں تعمیر کرنے کی اجازت دے دی۔ ایک پلاٹ پر 4 اور دوسرے پر 8 منزلہ عمارتوں کی تعمیرات شروع کردی گئی ہے۔