• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

KP جنگلات اجاڑنے کے بعد لکڑی و لینڈ مافیا نے مکنیال جنگل کا رخ کرلیا

پشاور(ارشدعزیز ملک ) صوبے کے جنگلات اجاڑنے کے بعد لکڑی اور لینڈ مافیا نے اب ہری پور کے مکنیال جنگل کا رخ کر لیا ہے، جو اسلام آباد کے قریب واقع اور مارگلہ ہلز کے ماحولیاتی نظام کا حصہ ہے۔ اس علاقے کو بڑے پیمانے پر تجارتی سرگرمیوں کے لئے کھولنے کے لئے بااثر افراد سرگرم ہوگئے ہیں جہاں درختوں کی اندھا دھند کٹائی، کان کنی اور تجارتی چرائی جیسے عوامل خطے کی قیمتی سبز پٹی کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں ۔سپریم کورٹ پہلے ہی مکنیال سے متصل مارگلہ ہلز میں تجارتی سرگرمیوں پر پابندی لگا چکی ہے، لیکن اس کے باوجود مافیا اب مکنیال جنگل میں ہوٹلوں، ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور کمرشل عمارتوں کی تعمیر کے منصوبوں پر سرگرم ہے۔سابق بیوروکریٹ شکیل درانی کے مطابق  جی ڈی اے بورڈ ممبر مخالفت کی تھی ،کمرشل سرگرمیاں ہری پور اور اسلام آباد کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کردیں گی،اسی تناظر میں محکمہ جنگلات و وائلڈ لائف خیبرپختونخوانے کے پی حکومت کو تجویز دی ہے کہ ہری پور کے خانپور اورمکنیال جنگل سب ڈویژنز کی ہزاروں ایکڑ درختوں اور گھاس سے ڈھکی زمین کو محفوظ گزرا جنگلات قرار دیا جائے۔ یہ سفارشات ایک جامع سروئےکے بعد سامنے آئی ہیں، جس میں محکمہ جنگلات کی مرکزی اور ذیلی کمیٹیوں نے 78 دیہات (66 ہری پور اور 12 ایبٹ آباد میں) کے7060خسروں کی نشاندہی کی ہے، جن میں درخت اورجنگل موجود ہے ۔اس منصوبے کے تحت 1602ایکڑ محفوظ بنجر زمینیں، جو موجودہ ورکنگ پلانز سے باہر ہیں، اور 336 ایکڑ اراضی، جو پہلے سے گزرا جنگلات میں شامل ہےجی آئی ایس میپنگ اور زمینی تصدیق کے ذریعے متعین کی گئی ہیں۔ بڑے مقامات میں خانپور سب ڈویژن، مکنیال سب ڈویژن اور مارگلہ ہلز کی ڈھلوانیں شامل ہیں۔سابق بیوروکریٹ شکیل درانی نے جنگ کوبتایاکہ انھوں نے جی ڈی اے بورڈ کے ممبر کے طورپر مکنیال میں ہوٹل ٗہاؤسنگ سوسائٹیز اورپلے لینڈ بنانے کی شدید مخالفت کی تھی جس کے بعد مکنیال فارسٹ کو خان پور تحصیل میونسپل کمیٹی کے حوالے کرنے کی کوشش کی گئی ۔انھوں نے کہا کہ اسلام آباد کی جانب سےکمرشل تجاوزات ختم ہوچکی ہیں جن میں ہوٹل وغیر ہ بھی شامل ہیں لیکن کے پی کی سائیڈ سے فارم ہاؤسز کی تعمیرات جاری ہیں ۔

اہم خبریں سے مزید