• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعود کے لیے اے کیٹگری، ٹیسٹ کپتانی، ون ڈے قائد آغا سلمان، پی سی بی تھنک ٹینک کی ابتدائی مشاورت

کراچی (عبدالماجد بھٹی) پاکستان کرکٹ بورڈ ون ڈے کیلئے محمد رضوان کی جگہ سلمان علی آغا اور ٹیسٹ میچوں میں شان مسعود کی جگہ سعود شکیل کو سینٹرل کنٹریکٹ میں اے کیٹگری دے کرکپتان بنانے پر غور کر رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کی دبئی روانگی سے قبل اس بارے میں پی سی بی تھنک ٹینک میں ابتدائی مشاورت ہوئی ہے۔ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود تنزلی کے بعد بی سے نکل کر سب سے نچلی کیٹیگری یعنی ڈی میں آ گئے۔ یہ اس جانب اشارہ ہے کہ انہیں کپتانی بچانا مشکل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کی تجویز پر شان مسعود کو ٹیسٹ، محمد رضوان کو ایک روزہ کپتانی سے ہٹایا جاسکتا ہے۔ سلمان علی آغا کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 تک کپتان بنانے پر اتفاق ہوا ہے ۔ سلیکشن کمیٹی اور ہیڈ کوچ سلمان علی آغا کو طویل المعیاد بنیادوں پر کپتان بنانا چاہتی ہے، سعود شکیل کی پاکستان شاہینز کیلئے ریڈ بال کپتانی سے سلیکشن کمیٹی مطمئن ہے۔ ایشیاء کپ کے بعد ایک روزہ، ٹیسٹ کپتان کے باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ سینٹرل کنٹریکٹ میں بابر اعظم اور رضوان کو ایشیا کپ کیلئے منتخب نہیں کیا گیا۔پی سی بی کے آئین کے مطابق کپتان کی تقرری چیئرمین پی سی بی کا استحقاق ہے تاہم ذرائع تصدیق کررہے ہیں کہ چیئرمین سلیکشن کے معاملات پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کرتے۔ انہوں نے مائیک ہیسن ، سلیکٹرز کے علاوہ اپنے دو مشیروں کو کرکٹ کے معاملات پر فیصلوں کا اختیار دے رکھا ہے۔ تاہم حتمی فیصلے کا اختیار چیئرمین محسن نقوی کے پاس ہے۔ اس بارے میں پی سی بی حکام خاموش ہیں۔ اکتوبر میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کھیلی جائے گی۔ سعود شکیل کو ٹیسٹ کا کپتان بناکر انہیں سینٹرل کنٹریکٹ کی اے کٹیگری میں جگہ دی جائے گی۔ ہفتے کو لاہور میں محسن نقوی نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا تھا کہ دورہ ویسٹ انڈیز کی رپورٹ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے جمع کروا دی ہے، ون ڈے کپتان محمد رضوان کے مستقبل کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی کرے گی۔ ٹیم سلیکشن میں میرا کوئی کردار نہیں، سلیکٹرز اور ایڈوائزری کمیٹی طویل مشاورت کے بعد کھلاڑیوں سے متعلق فیصلہ کرتی ہے، مجھے ان کے فیصلوں پر اعتماد ہے ،ٹیم میں کون رہے گا اور کون نہیں اس کا فیصلہ پرفارمنس پر ہوگا، جو بھی اچھا پرفارم کرے گا اُسے اس کا ریوارڈ ( انعام) ملے گا اور جو نہیں کرے گا اسے کچھ نہیں ملے گا۔ لڑکے پوری محنت کریں ، ہم انھیں سپورٹ کریں گے۔ بغیر کسی وجہ کے کھلاڑیوں پر تنقید نہ کریں۔ اس سے کارکردگی پر فرق پڑتا ہے وہ بہت دلبرداشتہ ہوجاتے ہیں۔ ہاں کسی جب ضرورت ہو تنقید ضرور کریں۔

اسپورٹس سے مزید