• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسکردو میں ڈوبے کراچی کے نوجوان کو 19 روز بعد بھی تلاش نہیں کیا جاسکا

کراچی (اعجاز احمد/اسٹاف رپورٹر)کچورا نالہ، اسکردو میںڈوبنے ولے کراچی کے نوجوان احمر لودھی کو 19روز گزرنے کے باوجود تلاش نہیں کیا جاسکا ، جبکہ حادثے میں جاں بحق احمر کی جواں سال اہلیہ اقصیٰ لودھی کی لاش ملنے کے بعد 7اگست کو مرحومہ کی کراچی میں تدفین کردی گئی تھی۔ یہ سانحہ 5اگست کو پیش آیا تھا، جس میں احمر کے چھوٹے بھائی اسید لودھی خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔گلشن اقبال کے رہائشی احمر لودھی اپنی اہلیہ اقصیٰ اور چھوٹے بھائی اسید کے ساتھ شمالی علاقوں کی سیر کیلئے گئے تھے۔ رافٹنگ کے دوران کشتی الٹنے سے نوجوان جوڑا ڈوب گیا ،بھائی محفوظ رہا، بیوی کی لاش مل گئی شوہر کی تلاش جاری ہے۔ سانحے کے بعد سے احمر کے والد محمد یاسر خان لودھی اب تک اسکردو میں قیام پذیر ہیں ، جن کی پتھرائی ہوئی آنکھیں دن رات اپنے گمشدہ نوجوان بیٹے کی راہ تک رہی ہیں۔ ادھر کراچی میں موجود احمر کی والدہ نورین لودھی اور دیگر اہل خانہ پرامید ہیں کہ جلد یا بدیر احمر ان کے پاس صحیح سلامت لوٹ آئے گا، مگر گلگت ، بلتستان کی حکومت اور متعلقہ انتظامیہ اب تک احمر کو تلاش نہیں کرسکی ہیں۔ احمر کے اہل خانہ خصوصاًسانحے میں بچ جانے والےاسید سے حاصل ہوئی تفصیلات کے مطابق کراچی، گلشن اقبال، بلاک 10-Aکے رہائشی 24سالہ احمر لودھی، اپنی اہلیہ اقصیٰ لودھی اور چھوٹے بھائی اسید لودھی کے ساتھ ملک کے شمالی علاقوں کی سیر کے لیے گئے تھے اور 4اگست کو وہ اسکردو پہنچے تھے، پھر 5اگست کو وہ ’’کچورا ژھوق ویلی‘‘ پہنچے، جہاں انہوں نے کچورا نالے میں ’’رافٹنگ‘‘شروع کی، لیکن بدقسمتی سے ان کی کشتی الٹ گئی، جس کے نتیجے میں مذکورہ تینوں افراد ڈوبنے لگے، مگر دونوں کشتی راں انہیں ڈوبتے دیکھ کر اپنی کشتی چھوڑ کر بھاگ گئے۔
اہم خبریں سے مزید