شارجہ (عبدالماجدبھٹی) شارجہ میں تین ملکی ٹورنامنٹ میں دو دن میں دو میچ جیتنے کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم نے اتوار کو مکمل آرام کیا۔ پاکستان تیسرا میچ منگل کو افغانستان کے خلاف کھیلا گا۔ پاکستان نے پہلے میچ میں افغانستان کو39رنز اور دوسرے میچ میں امارات کو31رنز سے شکست دی۔ لیکن آخری اوورز میں بولنگ پریشان کن ہےسے سخت گرم موسم میں روٹیشن پالیسی کے تحت شاہین آفریدی اور حارث رؤف کو دوسرے میچ میں آرام دے کر حسن علی اور سلمان مرزا کو موقع دیا گیا۔ چار میں سے دو گروپ میچ جیتنے کے بعد پاکستان کے چار پوائنٹس ہیں اور وہ ٹاپ پر ہے۔ پہلی جیت اور پوائنٹ کی متلاشی افغانستان اور امارات کی ٹیمیں پیر کو مدمقابل ہوں گی۔ دونوں ٹیموں کا شارجہ ہوم گراؤنڈ رہا ہے۔ پاکستان کا نیٹ رن ریٹ 1.750بھی دونوں ٹیموں سے زیادہ ہے اس لئے اس کے فائنل میں کھیلنے کے امکانات روشن ہیں۔ دو میچ جیتنے کے بعد سوشل میڈیا پیغام میں پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ ہیڈ مائیک ہیسن نے مسلسل دو فتوحات کو پاکستان میں سیلاب متاثرین کے نام منسوب کردیا ہے۔ لوگ اس وقت بہت مشکل میں ہیں ان کی حفاظت اور قوت کیلئے دعا گو ہوں۔ کپتان سلمان آغا نے کہا کہ میچ ضرور جیتے ہیں لیکن آخری پانچ اوور میں بولنگ مزید بہتر کرنا ہوگی۔ حسن نواز شاندار ٹیلنٹ ہے اور اس نے پھر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ محنت کرتے رہے تو ورلڈ کلاس کھلاڑی بنیں گے۔ پاکستانی ٹیم ابتدائی دونوں میچوں میں زبردست فارم میں ہے۔ متحدہ عرب امارات کے خلاف پاکستان نے شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم کی تاریخ میں ٹی20انٹرنیشنل کا دوسرا سب سے بڑا اسکور بنایا۔ صائم ایوب اور حسن نواز کی نصف سنچریوں کی بدولت پاکستان نے 207رنز بنائے ۔ اس سے قبل شارجہ میں افغانستان نے زمبابوے کے خلاف 6وکٹ پر 215رنز اسکور کیے تھے ۔ اس سال 19مئی کو یو اے ای نے بنگلہ دیش کے خلاف 206رنز اسکور کرکے میچ جیتا تھا ۔ صائم ایوب نے38گیندوں پر69رنز بنائے اور چھ رن دے کر ایک وکٹ لی۔ انہیں پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ انفرادی کارکردگی سے زیادہ خوشی پاکستان کی جیت کی ہوتی ہے ۔ حسن نواز نے26گیندوں پر6چھکوں کی مددسے56رنز بنائے۔ کہتے ہیں کہ امارات کے خلاف مختلف کمبی نیشن کو استعمال کیا تاکہ دیگر کھلاڑیوں کو بھی موقع مل سکے، میچ میں پلان تھا کہ بڑا اسکور کریں اور اس میں کامیابی ملی ۔ مجھے لگتا ہے کہ اس وقت پاکستان کی سب سے بہترین ٹیم ہے ۔ کوشش ہے کہ ایشیا کپ میں بھی کامیابی حاصل کریں۔ فیلڈنگ اور بولنگ مزید بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔ شارجہ کی پچ اسپن بولرز کیلئے مددگار ہے، بیٹسمین کو وکٹ پر تھوڑا کھڑا رہنا پڑتا ہے اس کے بعد اسکور کرسکتے ہیں۔ مجھے نہیں پتہ ہوتا کہ کس نمبر پر بیٹنگ کروں گا، ہر پوزیشن پر کھیلنے کیلئے تیار ہوں ۔ پاکستان کیلئے اننگز اوپن کی اور نچلے نمبروں پر بھی کھیلا ہوں ، ٹیم کی ضرورت کے مطابق کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتا ہوں۔