پشاور (اسٹاف رپورٹر )پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے جس کے بعد غیر قانونی افغان مہاجرین کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں ،حکومتی فیصلہ کے تحت افغان شہریوں کو جاری ہونے والی پچاس ہزار سے زائد موبائل فون سمز بلاک کر دیئے گئے ہیں جبکہ ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کارروائی کے خصوصی اختیارات سونپ دئیے جائیں گے ، پشاور سے آپریشن کا آغاز ،غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف مقدمات درج ، گرفتاریاں، کاروباری مراکز سیل اور گھروں پر چھاپوں مارے جائیں گے ،ذرائع کے مطابق 14فارن ایکٹ کے تحت غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کےخلاف مقدمات درج کئے جائیں گے اس کے ساتھ ساتھ ان کی گاڑیوں اور گھروں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا عمل بھی شروع کیا جائیگا ،ذرائع کے مطابق ابتدائی مرحلے میں پشاور اور اس کے گردونواح میں آپریشن کیا جائیگا جہاں بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کاروبار، رہائش اور تعلیمی اداروں سے وابستہ ہیں ،اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کو دی گئی واپسی کی ڈیڈ لائن گزشتہ روز ختم ہو چکی ہے لیکن بیشتر مہاجرین نے واپس جانے سے انکار کیا ہے اس صورتحال کے پیش نظر پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے گرفتاریوں، کاروباری مراکز کی سیلنگ اور گھروں پر چھاپوں کی منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے جبکہ پشاور کے مختلف علاقوں میں افغان باشندوں کے زیر استعمال ہوٹلز، مارکیٹ، ورکشاپس اور سکولوں کو بند کرنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، دوسری جانب کئی کرایہ دار افغان خاندانوں نے اپنے گھروں کو خالی کرنا شروع کر دیا ہے اور ذاتی سامان فروخت کر کے روانگی کی تیاریوں میں مصروف ہیں ،ادھر سرحدی مقامات پر بھی افغان شہریوں کی واپسی کا سلسلہ بدستور جاری ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ دنوں میں یہ رفتار مزید تیز ہونے کا امکان ہے۔