کراچی (نیوز ڈیسک) اسرائیل نے حماس ترجمان کی شہادت کا دعویٰ کیا ہے۔ ابو عبیدہ کو نشانہ بنانے کی نیتن یاہو اور وزیر دفاع کی توثیق، بیرون ملک موجود قیادت پر بھی حملوں کا اعلان، حماس نے باضابطہ ردِعمل نہیں دیا، محمد سنوار کی موت کی تصدیق کردی۔ صہیونی حملوں میں مزید 88فلسطینی شہید کردیئے گئے۔ 30افراد امداد لیتے وقت نشانہ بنے, مجموعی شہادتیں 63,459تک پہنچ گئیں، فلسطینیوں کو انخلا کی وارننگز، شدید بمباری اور قحط سے عوام میں خوف و ہراس ہے۔ غزہ سٹی پر قبضے کی تیاری کرلی گئی۔ ادھر اسرائیلی فوج نے حزب اللہ ٹھکانوں پر شدید فضائی حملے کیے، بڑے پیمانے پر تباہی، لبنانی اسپیکر نے حزب اللہ کے ہتھیاروں پر مکالمے کی پیشکش کی ہے، جبکہ حوثیوں نے اسرائیل پر حملے تیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 88فلسطینی شہید اور421زخمی ہوئے، جن میں امداد کے متلاشی 30افراد بھی شامل ہیں، یوں اکتوبر 2023سے مجموعی شہادتیں63,459اور زخمی 160,256ہو گئے؛ اسی تناظر میں اسرائیل نے غزہ میں حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کو نشانہ بنا کر شہید کرنے کا دعویٰ کیا، جس کی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع اسرائیل کاتس نے تصدیق کی، جبکہ آرمی چیف ایال زمیر نے کہا کہ بیرونِ ملک موجود حماس قیادت کو بھی نسانہ بنائیں گے۔ حماس نے اس شہادت پر باضابطہ ردِعمل نہیں دیا۔ دریں اثنا حماس نے اپنے رہنما محمد سنوار کی شہادت کی تصدیق کی جسے اسرائیل کے مطابق 13 مئی کو شہید کی گیا۔وہ یحییٰ سنوار کے بھائی اور محمد ضیف کی شہادت کے بعد القسام کی عسکری کونسل کے سربراہ تھے۔ غزہ سٹی پر قبضے کی تیاریوں کے ساتھ بمباری میں تیزی، انخلا کی وارننگز اور قحط کے خطرات کے بیچ بے گھر آبادیاں خوف و ہراس میں ہیں۔ سرحد پار لبنان میں اسرائیلی فوج نے بوفورٹ رج کے علاقے میں حزب اللہ کے مبینہ ٹھکانے اور زیرِ زمین ڈھانچے کو نشانہ بنایا۔ لڑاکا طیاروں نے بڑی تعداد میں میزائل داغے اور شدید نقصان ہوا، جبکہ داخلی محاذ پر اسپیکر نبیہ بری نے امریکی دباؤ میں بننے والے غیر مسلحی منصوبے پر حزب اللہ کے ہتھیاروں کے مستقبل پر پُرسکون، اتفاقِ رائے سے مکالمے کی پیشکش کرتے ہوئے امریکی تجویز کو جنگ بندی کے متبادل سے تعبیر کیا۔ یمن میں اسرائیلی حملے میں حوثی حکومت کے وزیراعظم احمد غالب ناصر الرہوی کی ہلاکت کے بعد حوثی رہنما عبدالملک الحوثی نے اسرائیل پر میزائل و ڈرون حملے تیز کرنے کا اعلان کیا اور درجنوں مشتبہ افراد کی گرفتاریوں کی خبر بھی سامنے آئی۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اُس نے 23 ماہ کی لڑائی میں حماس کی قیادت بشمول اسماعیل ہانیہ، محمد ضیف اور یحییٰ سنوار کو نشانہ بنایا ہے۔