• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوکرین تنازع بڑھنے کی بڑی وجہ مغرب ہے، پیوٹن

تیانجن (شِنہوا/ایجنسیاں/نیوزڈیسک )روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے الزام عائد کیا کہ یوکرین تنازع بڑھنے کی بڑی وجہ مغرب ہے ‘ یوکرین کی اندرونی بغاوت کو مغربی ممالک نے حمایت اور اشتعال دلاکر روس کے ساتھ جنگ میں تبدیل کیا جبکہ چین کے صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ ورلڈ آرڈرکے نام پر غنڈہ گردی اور دھمکی آمیز رویہ قابل مذمت ہے ۔تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کامشترکہ اعلامیہ جاری کردیاگیا ‘پاکستان میں جعفر ایکسپریس اور خضدار حملوں کی مذمت ‘ پہلگام واقعے کی بھی مذمت ‘رکن ممالک نے دہشتگردی اور انتہاپسندی کے سرپرستوں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کردیا ۔ رکن ممالک نے غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں اور انسانی تباہی کا سبب بننے والے اقدامات اورایران پر امریکی اور اسرائیلی حملوں کی شدیدمذمت کرتے ہوئےپائیدارجنگ بندی اورغزہ میں بلا روک ٹوک انسانی امداد کی رسائی کا مطالبہ کیا۔تنظیم نے اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کی دوبارہ تشریح کے خلاف بھی خبردار کیا ہے، جس میں 2015 کے ایران جوہری معاہدے کی توثیق کی گئی تھی۔رکن ممالک کے رہنماؤں نے سربراہ اجلاس کے دوران سکیورٹی، معیشت، ثقافتی تبادلوں اور ادارہ جاتی تعمیر سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے سے متعلق 24 اہم دستاویزات کی منظوری دیدی۔مشترکہ اعلامیہ میں دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی تائید کی گئی ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی پر پاکستان کا موقف ہمیشہ سے واضح اور دو ٹوک رہا ہے جسے پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دہرے معیار کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔اعلامیے میں زور دیا گیا کہ دہشت گردوں کی سرحد پار نقل و حرکت سمیت دہشت گردی کے تمام پہلوؤں کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جائے۔شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں، عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی اور اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ اور مؤثر کارروائی کی جائے۔افغانستان میں پائیدار امن کے لیے تمام نسلی سیاسی گروہوں کے نمائندوں کی شمولیت سے وسیع شرکت کے ساتھ حکومت قائم کی جائے۔ دہشتگرد گروہوں کو سیاسی یا کرائے کے مقاصد کے لیے استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔علاوہ ازیں صدر پیوٹن نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) کے سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغرب کی جانب سے یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی مستقل کوششیں یوکرینی تنازع کی اہم وجوہات میں سے ایک ہیں، جو روس کی سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ بنتی ہیں۔صدر پیوٹن نے دعوی کیا کہ موجودہ بحران کی بنیاد 2014 میں یوکرین میں ہونے والی بغاوت ہے جو ان کے بقول مغرب کی پشت پناہی سے ہوئی۔ انہوں نے کہاکہب غاوت کے بعد اس سیاسی قیادت کو ہٹا دیا گیا جو یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی مخالف تھی۔روسی صدر نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا کہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت روس کی قومی سلامتی کے لیے ناقابل قبول ہے اور یہ اقدامات مشرقی یورپ میں کشیدگی کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید