• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چار کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، پی آئی اے کی نجکاری نومبر میں متوقع

اسلام آباد (ناصر چشتی )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کو گزشتہ روز بتایا گیا کہ نومبر 2025 تک پی آئی اے کی نجکاری متوقع ہے، سیکریٹری نجکاری نے کمیٹی کو بتایا کہ چار کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، اور انہیں پی آئی اے کو چلانے کیلئے قائم ایئر لائنز کے ساتھ کنسورشیم بنانے کی ضرورت ہوگی، دو درخواست گزاروں کو معیار پر پورا نہ اترنے پر نااہل قرار دیا گیا، اس موقع پر سینیٹر ذیشان خانزادہ نے پی آئی اے کے 650 بلین روپے کے قرض پر تحفظات کا اظہار کیا، کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز سنیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان کی زیر صدارت ہوا ،اجلاس پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ نندی پور پاور پلانٹ اور گڈو پاور پلانٹ نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں،نندی پور کے آٹھ اہم مسائل حل ہو چکے، جن میں سے صرف ایک گیس کی خرید و فروخت کے معاہدے سے متعلق ہے،" حکام نے بتایا کہ حکومت ابھی بھی یہ فیصلہ کر رہی ہے کہ گیس کی سپلائی کے لیے وقف کیا جائے یا دستیاب ہونے پر ہی گیس کی فراہمی کا موجودہ انتظام جاری رکھا جائے،گڈو پاور پلانٹ کے بارے میں حکام نے بتایا کہہ نو میں سے چار مسائل حل ہوچکے ہیں، باقی تنازعات میں زمین کی منتقلی شامل ہے، کیونکہ پلانٹ کی زمین اب بھی واپڈا کے تحت رجسٹرڈ ہے،واپڈا نے پہلے ہی این او سی جاری کر دیا ہے، اور منتقلی کا عمل جاری ہے، اس موقع پر پاور ڈویژن کے حکام نے تصدیق کی کہ نندی پور کو ایل این جی سپلائی ملے گی جبکہ گڈو کو کندھ کوٹ فیلڈ سے گیس فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بجلی کی خریداری اور فروخت کی مارکیٹ کو کھولنے کے لیے خصوصی مارکیٹ آپریٹر کمپنی قائم کی گئی ہے۔ڈسکوز کی نجکاری کے حوالے حکام نے بتایا کہ تین کمپنیاں اس وقت نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں۔ پرائیویٹائزیشن سیکرٹری نے بتایا ڈسکوز کیلئے مصروف فنانشل ایڈوائزر نے اہم بنیادوں کا کام مکمل کر لیا، حکومت نے اعلیٰ سطح پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب کاروبار نہیں کرے گی۔کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کی کارکردگی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اہم خبریں سے مزید