اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار)مری کے علاقے گھوڑا گلی ملوٹ کے رہائشی ڈرائیور وسیم ولد محمد اسحاق کو سفاکی سے قتل کرنے کا لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ مقتول کو بکنگ کے بہانے تھانہ کرپا کے علاقے گلبرگ گرین، لے جاکر قتل کیا گیا، اور لاش کو تیزاب میں جلا کر شناخت مٹانے کی کوشش کی گئی۔پولیس نے مبینہ قاتلوں طیب اور عبداللہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ ثناءاللہ تاحال مفرور ہے۔ ملزمان کی نشاندہی پر صرف ہڈیاں برآمد ہو سکیں۔ جہانزیب خان نے 14 اگست 2025 کو تھانہ بھارہ کہو میں وسیم کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی، جس میں بتایا گیا کہ وسیم ایک ہفتہ قبل سواری لے کر گیا مگر واپس نہ آیا، اور اس کے تمام موبائل نمبرز مسلسل بند ہیں۔ پولیس نے تفتیش کا آغاز کیا وسیم کے موبائل فون ریکارڈز حاصل کیے، جس میں مری پھگواڑی کے رہائشی طیب علی ولد لیاقت حسین سے رابطے کا انکشاف ہوا۔ طیب علی نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ اس نے اپنے ساتھیوں عبداللہ اور ثناءاللہ کے ہمراہ وسیم کو گاڑی رینٹ پر لے جا کر فائرنگ کر کے قتل کیا، اور لاش کوکرال چوک کے قریب نجی سوسائٹی کے علاقے میں پھینک دیا۔ انکشافات پر پولیس نے موقع واردات پر چھاپہ مار کر مقتول کی ہڈیاں، واردات میں استعمال ہونے والا پستول اور مقتول کے کپڑے برآمد کر لیے۔