شارجہ (عبدالماجدبھٹی) شارجہ میں تین قومی کرکٹ ٹورنامنٹ میں ایک دن کے آرام کے بعد جمعرات سے ایکشن کا دو بارہ آغاز پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان میچ سے ہوگا ۔ منگل کی شب افغانستان سے شکست ماضی کا حصہ بن گئی، گرین شرٹس گیئر بدل کر نئے سفر کیلئے تیار ہیں۔ جمعے کو افغانستان کی ٹیم اپنا آخری گروپ میچ اماراتی ٹیم سے کھیلے گی۔ پہلے میچ میں پاکستان نے امارات کو31رنز سے شکست دی تھی۔ پاکستا نی بیٹنگ افغانستان کے خلاف میچ میں بری طرح ناکام ہوئی اور پاکستان کو18رنز سے شکست ہوئی۔ دونوں ٹیموں نے تین میں سے دو دو میچ جیتے جبکہ ایک ایک میں شکست ہوئی ہے۔ پاکستان کا نیٹ رن ریٹ اب بھی افغانستان سے بہتر ہے جبکہ متحدہ عرب امارات کی ٹیم دونوں ابتدائی میچ ہارچکی ہے۔ اس لئے ممکنہ طور پر اتوار کو فائنل میں پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں مد قابل ہوں گی۔ شکست کے بعد سلمان علی آغا نے کہا کہ 170رنز کا ہدف حاصل کرنا چاہیے تھا، ہم نے مڈل اوورز میں زیادہ وکٹیں گنوائیں۔ جلدی وکٹیں گرنے سے کسی بھی ہدف کا تعاقب مشکل ہوجاتا ہے، بولرز کی کارکردگی کافی اچھی رہی۔ فہیم اشر ف نے کہا کہ ہماری کوئی بڑی پارٹنرشپ نہ لگ سکی۔ ورنہ یہ اسکور بن سکتا تھا۔ سلمان آغا کا رن آؤٹ میچ کا ٹرننگ پوائنٹ تھا۔ فہیم اشرف نے اپنے خلاف ہونے والی تنقید کے بارے میں کہا کہ گھر میں بھی سب آپ سے خوش نہیں ہوتے۔ تنقید کرنے والے بھی ہمارے پاکستانی ہوتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہر کوئی مجھے پسند کرے۔ فہیم اشرف سے سوال کیا کہ افغانستان کے خلاف شکست پر کیا بابر اور رضوان کی یاد آئی۔ اس پر پہلے تو فہیم اشرف ہنس پڑے پھر بعد میں کہا کہ فیلڈ پر اپنے گھر والوں کی یاد نہیں آتی، ساتھی کھلاڑی کی کیسے آئی گی۔