• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

8 آثار قدیمہ مقامات کی بحالی و تحفظ کی منظوری

پشاور (جنگ نیوز)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا سیاحتی اور آثار قدیمہ کے تحفظ و بحالی کے فروغ کے ویژن کے ایجنڈے پر عمل درآمد کرتے ہوئے محکمہ سیاحت، ثقافت، آثار قدیمہ و عجائب گھر ، خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں گلیات میں کوڑا ٹکانے لگانے کے انتظام (سالڈ ویسٹ مینجمنٹ) کے ایک پائلٹ منصوبے کی منظوری عمل میں لائی گئی، جس کا تخمینہ لاگت 226 ملین روپے مقرر کی گئی ہے۔ اس منصوبے کے تحت ایک نجی کمپنی کو بطور خدمت خدمات کی فراہمی کا تقرر کیا جائے گا، جوگھروں کی دہلیز سے گھریلو کوڑا کرکٹ کی جمع کرنا اور اس کی نقل و حمل اور اس کے احتیاط سے ٹھکانے لگانے (سیف ڈسپوزل) کی مکمل ذمہ دار ہوگی۔ محکمہ کا کردار اس منصوبے کی نگرانی (مانیٹرنگ) تک محدود ہوگا۔ اجلاس، جس کی صدارت سیکرٹری سیاحت، ثقافت، آثار قدیمہ و عجائب گھر ڈاکٹر عبدالصمد نے کی، اجلاس میں دیر لوئر اور دیر اپر جبکہ چترال لوئر اور چترال اپر میں واقع 8 آثار قدیمہ مقامات (آرکیالوجیکل سائٹس) کے تحفظ اور بحالی کے منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی۔ ان منصوبوں کی کل تخمینہ لاگت 300 ملین روپے لگایا گیا ہے۔سیکرٹری سیاحت و ثقافت ڈاکٹر عبد الصمد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلیات میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد اسے دیگر سیاحتی علاقوں کاغان ناران سوات تک توسیع دی جائیکی سیکرٹری سیاحت ڈاکٹر عبد الصمد نے کہا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا جدید خطوط پر سیاحت کا فروغ ویژن ہے اسی ویژن اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا سید شہاب علی شاہ کے گڈ گورننس روڈ میپ کے تحت خیبر پختونخوا میں پائیدار سیاحت کے فروغ کیلئے ٹھوس اورعملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
پشاور سے مزید