پشاور (سٹاف رپورٹر)جمعیت علمائے اسلام خیبر پختونخوا کے امیر مولانا عطاالرحمان نے صوبے میں حالیہ سیلابی تباہ کاریوں اور حکومتی کارکردگی پر شدید تنقید کی ہے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف بونیر میں تین سو سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ سوات، مانسہرہ اور دیگر اضلاع میں اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے لیکن صوبائی حکومت کہیں نظر نہیں آئی ہے، مولانا عطاالرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کے کارکنوں نے مشکل وقت میں سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہوکر خدمت کی ہے جبکہ حکومت صرف بیانات تک محدود رہی ہے انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پر الزام لگایا کہ وہ متاثرین کی بجائے صرف سرکاری دفاتر کے دورے کرکے واپس چلے گئے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی گزشتہ 13 سالوں سے عوام کو مایوس کر رہی ہے اور آج بھی لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ،انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں بھی جمعیت نے حکومت کو سخت ٹائم دیا تھا اور مستقبل کے عام انتخابات میں بھی جے یو آئی کلین سویپ کرے گی بشرطیکہ ادارے غیر جانب دار رہیں ان کا دعویٰ تھا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت کرپشن میں ڈوبی ہوئی ہے اور ان کے آپس کے اختلافات نے صوبے کو عدم استحکام کا شکار کر دیا ہے ،مولانا عطاالرحمان نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بھی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی اضلاع میں شام کے بعد عوام کیلئے سفر کرنا مشکل ہوگیا ہے اور دہشت گردی کے خطرات دوبارہ بڑھ رہے ہیں انہوں نے الزام لگایا کہ سی پیک جیسے بڑے منصوبے کو بھی بدانتظامی کا شکار کیا گیا ہے انہوں نے اعلان کیا کہ 14 ستمبر کو صوبائی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر غور ہوگا ان کا کہنا تھا کہ عوام موجودہ حکومت سے تنگ آ چکے ہیں اور اب تبدیلی کی حقیقی ضرورت ہے۔