کراچی (رفیق مانگٹ) اوریکل کے شریک بانی لیری ایلیسن نے ایلون مسک کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز حاصل کر لیا۔ اوریکل کی مارکیٹ ویلیو میں مصنوعی ذہانت کے عروج کے بعد ʼحیرت انگیز سہ ماہیʼ کے نتیجے میں 200 ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ ہوا۔اوریکل کے شریک بانی لیری ایلیسن نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے ماڈلز چلانے کے لیے درکار کمپیوٹنگ پاور کی کمی ہے۔برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق بدھ کو اوریکل کے حصص میں ایک تہائی سے زائد اضافہ ہوا، جس کی وجہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مانگ میں تیزی ہے۔ ایلیسن کی کمپنی میں حصہ داری کی قیمت1104 کھرب 5 ارب روپے( 389 ارب ڈالر) سے زیادہ ہو گئی، ایلیسن کمپنی کے 41 فیصد حصص کے مالک ہیں۔بلومبرگ کے ارب پتیوں کے اشاریے کے مطابق، یہ ایلون مسک کی کل دولت تقریباً 1089 کھرب 83 ارب روپے(384 ارب ڈالر )سے زیادہ ہے۔اوریکل نے حال ہی میں تین صارفین کے ساتھ کئی ارب ڈالر کے معاہدے کیے، جس سے کمپنی کی مستقبل کی آمدنی 455 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ اوریکل کی چیف ایگزیکٹو صفرا کیٹز نے اسے حیرت انگیز سہ ماہی قرار دیا۔ کمپنی نے اوپن اے آئی اور سافٹ بینک کے ساتھ 500ارب ڈالر کے اسٹارگیٹ پروجیکٹ سمیت بڑے معاہدے کیے ہیں۔ایلیسن کی دولت میں یہ اضافہ اس وقت ہوا جب مسک کا سب سے قیمتی کاروبار، ٹیسلا، صارفین کی طرف سے ارب پتی کی ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ شمولیت اور صدر کی جانب سے ای وی اقدامات کی منسوخی کے بارے میں سرمایہ کاروں کے خدشات کے درمیان مشکلات کا شکار ہے۔ٹیسلا کا حصص کی قیمت دسمبر سے ایک چوتھائی کم ہو چکی ہے۔ مسک کا کمپنی میں 16 فیصد حصہ فی الحال تقریباً 187 ارب ڈالر کا ہے۔