• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچے کا وسیع علاقہ زیر آب، کشتی سیلابی لہر کی زد میں، 15 افراد کو بچالیا گیا

سکھر،خیرپور، ڈھرکی(بیورو رپورٹ، نامہ نگار) سکھر بیراج پر بھی پانی کابہاؤ اونچے درجے کی سیلابی صورتحال کے قریبہے جبکہ دریائے سندھ کا 4لاکھ 70 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا الرا جاگیر ، جمشیر، فریدآباد اور دیگر بچاؤ بندوں سے ٹکرا گیا، کچے کا وسیع علاقہ زیر آب آچکا ہے، کچے سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی ایک کشتی سیلابی لہر کی زد میں آگئی تاہم بروقت ریسکیو آپریشن کرکے 15افراد کو بچا لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گڈو کے بعد سکھر بیراج پر بھی پانی کابہاؤ اونچے درجے کی سیلابی صورتحال کے قریب پہنچ گیا۔ گڈو بیراج پر پانی کا بہاؤ پونے چھ لاکھ، سکھر بیراج پر پونے پانچ لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا ہے۔ اگلے چوبیس گھنٹوں میں گڈو سکھر دونوں بیراجوں پر اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔ کچے کا وسیع علاقہ زیر آب آگیا ہے، ضلع سکھر کی تحصیل پنوعاقل کے کچے کی یوسی سومرا پہنواری سب سے پہلے سیلاب کی زد میں آئی جبکہ اپنی مدد آپ کے تحت سدھوجہ کچے سے نکلنے والے لوگوں کی ایک کشتی سیلابی لہر کی زد میں آگئی البتہ بروقت ریسکیو آپریشن کرکے 15افراد کو ڈوبنے سے بچالیا گیا۔ ریسکیو 1122نے بھی کچے کے علاقے بنڈی سے راہوجہ تک متاثرہ علاقوں سے 6مرد، 6بچوں، 11خواتین اور 120بکریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا ہے۔ بقول میئر سکھر اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد لوگ اور 4لاکھ مویشی کچے سے منتقل کئے ہیں۔ ہفتہ کی شام 6بجے کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پنجند پر پانی کی آمد و اخراج 492695 کیوسک، گڈو بیراج پر پانی کی آمد 561205، اخراج 532072 کیوسک، سکھر بیراج پر آمد 472320، اخراج 422400کیوسک، کوٹری بیراج پر آمد 262939، اخراج 254354 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

اہم خبریں سے مزید