لبرل ڈیموکریٹس پارٹی نے انگلینڈ اور ویلز کی ہر پولیس فورس کو سپر مارکیٹس، شاپنگ سینٹرز اور لائبریریوں جیسی عوامی جگہوں پر کاؤنٹرز کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پارٹی کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے پولیسنگ میں عوامی اعتماد بڑھے گا اور لوگوں کے لیے جرائم کی رپورٹنگ اور معلومات کا تبادلہ کرنا آسان ہو جائے گا۔
لبرل ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ ڈیسک پولیس اسٹیشنوں کے تمام کاموں کو پورا نہیں کریں گے، لیکن عوام کو معلومات کا تبادلہ کرنے اور جرائم کی رپورٹ کرنے کی اجازت دیں گے۔
اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ان کا مصروفیت کے مراکز یا پاپ اپ ڈیسک سے زیادہ وسیع کردار ہے، جو عام طور پر پڑوس کی پولیس ٹیموں کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے، جو بعض اوقات لائبریریوں اور کمیونٹی سینٹرز جیسی جگہوں پر قائم کی جاتی ہیں۔
پارٹی کے مطابق اس منصوبے کی لاگت پولیس اور کرائم کمشنرز کے عہدے ختم کر کے پوری کی جا سکتی ہے، یہ منتخب عہدے دار ہیں، جو پولیس فورسز کی نگرانی کرتے ہیں، یہ پالیسی پارٹی کے 4 روزہ سالانہ اجلاس کے آغاز پر اعلان کی گئی، جو ہفتے کے روز شروع ہوا۔
لبرل ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ ان کی اپنی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ گزشتہ دہائی کے دوران پولیس اسٹیشنوں میں موجود فرنٹ ڈیسکس کی تعداد میں’شدید‘ کمی واقع ہوئی ہے۔
پارٹی کی ہوم افیئرز کی ترجمان اور ہیزل گروو کی ممبر پارلیمنٹ لیزا سمارٹ نے کہا کہ عوام پولیس کو کافی کثرت سے نہیں دیکھ پاتی اور ثبوت فراہم کرنا اتنا مشکل نہیں ہونا چاہیے۔
پارٹی یہ بھی واضح کر رہی ہے کہ یہ صورتحال پچھلی کنزرویٹو حکومت کی کٹوتیوں کا نتیجہ ہے اور لیبر پارٹی نے کمیونٹی پولیسنگ کے حوالے سے اب تک ’بے معنی نعروں کے سوا‘ کچھ نہیں دیا۔
لبرل ڈیموکریٹس نے واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ ایسے کتنے نئے کاؤنٹر کھولے جائیں گے، لیکن ان کے ’پولیس ڈیسک وعدے‘ کے تحت انگلینڈ اور ویلز کے ہر مقامی کونسل ایریا میں کم از کم ایک کاؤنٹر کھولا جائے گا۔
پارٹی کا دعویٰ ہے کہ اس اسکیم کی لاگت پولیس کمشنرز کے عہدوں کو ختم کر کے پوری کی جا سکے گی، پارٹی کے اندازے کے مطابق 2023 تک کے 4 سالوں میں ان عہدوں پر 100 ملین پاؤنڈ سے زیادہ کی لاگت آئی ہے، اسی رقم کو انہوں نے دیہی علاقوں میں جرائم سے نمٹنے والی ٹیموں کے لیے بھی مختص کیا ہوا ہے۔
لیبر حکومت نے اعلان کیا ہے کہ آنے والے سالوں میں پولیس اور کرائم کمشنرز کی ذمہ داریاں منتخب میئرز کی نئی لہر کو سونپی جائیں گی۔