راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں تین افراد کوقتل کردیاگیا،تھانہ دھمیال کو وسیم اختر نے بتایاکہ مصریال روڈ پر ٹیلرنگ کی دکان کرتاہوں،میرابھائی یاسین رات 3بج کر40منٹ پرموٹرسائیکل پرمیری دکان پرآیا اور ہم دونوں بھائی دکان بندکرکے موٹرسائیکل پر گھرکے لئے روانہ ہوئے ، تو دونامعلوم اشخاص کھڑے تھے ، جنہوں نے ہمارا راستہ روک لیا میرے بھائی یاسین کوگریبان سے پکڑ اور پسٹل والے شخص نے سیدھافائریاسین کی گردن پرکیاجوزخمی ہوکر گرگیا اور موقع پرجاں بحق ہوگیا،تھانہ ریس کورس کومحمداسد نے بتایاکہ میراچھوٹا بھائی شاہدنذیر بعمر 40سال پھیری کاکام کرتاتھاجوگرجاروڈرہتاتھا اس نے 19ستمبر کی شام میرے گھرگلاس فیکٹری آکر بتایاکہ ہفتہ کو میرے خالہ زادبھائی عاقب عرف ججی نے کال کر کے بتایاکہ میرے بھائی شاہد نذیر کورات کو تیزاب پھینک کرایک زیرتعمیر مکان میں قتل کردیا گیا ہے ،ہم موقع پر آئے تومیرے بھائی کی ڈیڈباڈی شہزاد کے زیرتعمیر مکان میں پڑی ہوئی تھی ۔ تھانہ واہ کینٹ کوجاویداحمد آفریدی نے بتایا کہ میرابیٹا عثمان احمد آفریدی اے ڈبلیو سی واہ کینٹ میں بطور اسسٹنٹ منیجر ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا ،جو اے ڈبلیو سی آفیسرز میس میں چائے پی رہاتھا کہ اسی اثناء میں مدثر علی ولد خادم حسین جو کہ اے ڈبلیوسی میں بطور منیجر کام کررہا ہے بمعہ آتشیں اسلحہ پسٹل 30بور آفیسرز میس کے ڈائیننگ ہال میں داخل ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے میرے بیٹے عثمان پر پشت سے سات بلٹ فائر کئے جو کہ موقع پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔