• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں ہر سال تقریباً ایک ہزار اموات ریبیز سے ہو تی ہیں،لائف فائونڈیشین

اسلام آباد (عاطف شیرازی ) ورلڈ ربیز ڈے کے موقع پر چائلڈ لائف فائونڈیشن کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادو شمار میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً ایک ہزار افراد جن میں۔اکثریت بچوں کی ہے ریبیز کی وجہ سے موت کا شکار ہوجاتی ہیں،چائلڈ لائف نے 2025 میں اب تک 11 ہزار سے زائد کتے کے کاٹنے کے کیسز کا علاج کیاہے۔ریبیز دنیا کی مہلک ترین مگر قابلِ تدارک بیماریوں میں سے ایک ہے جو ہر سال تقریباً 59 ہزار جانیں لیتی ہے، جن میں زیادہ تر ایشیا اور افریقہ کے افراد شامل ہیں۔ ، حالانکہ یہ بیماری بروقت علاج سے بچائی جا سکتی ہے۔ورلڈ ریبیز ڈے (28 ستمبر 2025)کے موقع پر چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر عرفان حبیب نے کہا کہ ریبیز سے انسانی جانوں کا نقصان جاری نہیں رہنا چاہئیے کیونکہ بروقت اور درست اقدامات کیے جائیں تو یہ 100فیصد قابلِ علاج اور قابلِ تدارک مرض ہے۔ پاکستان کے دیہی اور کم آمدنی والے علاقوں میں یہ مسئلہ نہایت سنگین ہے، جہاں بچے کھیلتے ہوئے یا اسکول جاتے وقت اکثر آوارہ کتوں کے حملے کا شکار ہوجاتے ہیں۔ پوسٹ ایکسپوژر پروفیلیکسس (PEP) میں تاخیر یا سہولیات کی عدم دستیابی ان بچوں کو زندگی سے محروم کردیتی ہے۔چائلڈ لائف فاؤنڈیشن ریبیز کے خلاف جدوجہد میں صفِ اوّل میں شامل ہے جو حکومت کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت، اپنے 14ایمرجنسی رومز اور300ٹیلی میڈیسن سیٹیلائٹ مراکز کے ذریعے، ہفتے کے ساتھ روز چوبیس گھنٹے ، ریبیز ویکسین اور امیونوگلوبیولن کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔
اسلام آباد سے مزید