• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایشیا کپ فائنل، ٹیموں کے لیے ریڈ کارپٹ، پہلے پاکستانی قومی ترانہ بجایا گیا

دبئی(نمائندہ خصوصی)پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ فائنل میچ کے آغاز پر دونوں ٹیمیں ریڈ کارپٹ سے گراونڈ میں داخل ہوئیں ۔پہلی گیند سے قبل آتش بازی کے ذریعے فائنل شروع ہونے کا اعلان کیا گیا۔پہلے پاکستان اور پھر بھارت کا قومی ترانہ بجایا گیا۔گراونڈ میں میچ کے آگاز پر بہت زیادہ شور تھا۔اکثریت بھارتی تماشائیوں کی تھی۔ فائنل میچ کے لئے شائقین کرکٹ میں زبردست جوش وخروش پایا گیا اور سخت گرمی کے باوجود دو بجے سے تماشائی اسٹیڈیم پہنچنا شروع ہوگئے تھے پونے تین بجے گیٹ کھول دیئے تھے تاکہ اچانک رش نہ بڑھے۔تاہم سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ دبئی پولیس نے اردو میں ہدایت نامہ جاری کرتے تماشائیوں کو منظم انداز میں میچ دیکھنے کی ہدایت کی تھی اور اس پر سختی سے عمل ہوا۔منتظمین نے شائقین پر زور دیا تھاکہ وہ کھیل کے دوران کھیلوں کے جذبے کا مظاہرہ کریں اور تمام قوانین اور ضوابط کی پابندی کریں تاکہ متحدہ عرب امارات کی مہذب تصویر اور دبئی کی عالمی معیار کے کھیلوں کی میزبانی کا وقار برقرار رکھیں۔ دبئی پولیس کے تمام خصوصی یونٹس کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار تھے اور اسٹیڈیم کی سکیورٹی میں کسی قسم کی خلاف ورزی پر سختی سے عمل درآمد کرایا گیا تھا۔دبئی پولیس نے تماشائیوں سےکہا تھا کہکہ کوئی بھی ایسا عمل نہ کریں جو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بنے، یااسٹیڈیم میں نظم و ضبط کو متاثر کرے یا نفرت و نسل پرستی کو فروغ دے۔تماشائیوں سے کہا گیا تھا کہ گاڑیاں صرف مخصوص پارکنگ میں کھڑی کریں، سڑک پر گاڑی روکنے سے گریز کریں۔تماشائیوں کو سختی سے ہدایت کی گئی تھی کہ وہ آتش بازی، فلیئرز، لیزر پوائنٹرز، اور کوئی بھی آتش گیر یا خطرناک مواد ساتھ نہ لائیں۔نوکیلی اشیاء، ہتھیار، زہریلے مادے، ریموٹ کنٹرول ڈیوائسز کو اسٹیڈیم لانے پر پابندی تھی۔بڑی چھتریاں، کیمرہ ٹرائی پوڈز، سیلفی اسٹیکس اسٹیڈیم نہ لانے کا مشورہ دیا گیا تھا۔سیاسی بینرز یا وہ بورڈز،پالتو جانور، سائیکلیں، اسکیٹ بورڈز، اسکوٹرز اور شیشے کی بنی اشیاء لانے پر پابندی تھی۔

اسپورٹس سے مزید