کوئٹہ، اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر،نیوز رپورٹر) دہشت گردوں نے صوبائی دارالحکومت میں بارود سے بھری گاڑی ایف سی ہیڈ کوارٹر کے گیٹ کے سامنے اڑا دی اور اسکے پیچھے کچھ فاصلے پر آنے والی ایک گاڑی میں سوار 5دہشت گردوں نے ہیڈ کوارٹر کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم ایف سی کے جوانوں نےبروقت جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شدید فائرنگ کے تبادلے میں پانچوں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، اس طرح واقعے میں خودکش حملہ آور سمیت 6دہشت گردہلاک،جبکہ 3ایف سی اہلکاروں سمیت 12 افراد شہید اور8 اہلکاروں، 5خواتین سمیت 36 افراد شدید زخمی ہوگئے، دھماکے سے ایف سی ہیڈ کوارٹر، پی ٹی وی آفس، نجی چینلز، مقامی اخبار کے دفاتر، متعدد دکانوں کے علاوہ کئی سو گز دور تک عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے سے ایک بس، ایک رکشہ، پانچ گاڑیاں اور چار موٹرسائیکلیں تباہ ہو گئیں، دھماکے کے بعد اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذکردی گئی،قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کارروائی کو ملکی امن و استحکام پر حملہ قرار دیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی،وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں اور شہریوں کی جلد صحتیا بی کے لئے دعا کی ہے۔روس اور امریکا نے کوئٹہ خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کوکٹہرے میں لایا جائے۔تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں فرنٹیر کورہیڈکوارٹر پر خود کش حملے میں ایف سی اہلکاروں سمیت 12شہری شہید، جبکہ 36 زخمی ہوگئے، واقعے میں فتنہ الخوارج کے 6دہشت گرد ہلاک ہوگئے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 30 سے 40 کلو گرام کے قریب دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹروں اور عملے کو طلب کر لیا گیا جبکہ شہر بھر میں سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری سوزوکی پک اپ گزشتہ روز صبح ساڑھے گیارہ بجے کوئلہ پھاٹک کی جانب سے آ کر ون وے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حالی روڈ میں جا گھسا اور ایف سی ہیڈ کوارٹر کے گیٹ کے قریب پہنچ کر دھماکہ کر دیا۔ دھماکے سے ایف سی ہیڈ کوارٹر کا گیٹ اور دیوار ٹوٹ گئی جبکہ کچلاک جانے والی مسافر بس، پانچ گاڑیاں، ایک رکشہ اور تین موٹرسائیکلیں بھی زد میں آ گئیں جس کے نتیجے میں تین ایف سی اہلکاروں سمیت 12 راہگیر موقع پر ہی شہید اور پانچ خواتین سمیت 36 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز شہر بھر میں سنی گئی اور کئی کلو میٹر دور تک عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔ اس دھماکے کے کچھ دیر بعد ایک اور گاڑی میں آنے والے دہشت گردوں نے شدید فائرنگ کرتے ہوئے ایف سی ہیڈ کوارٹر میں گھسنے کی کوشش کی تاہم ایف سی کے جوانوں نے جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے ناکام بنا کر پانچ دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا۔ دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز، پولیس، سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر لاشوں اور 26 زخمیوں کو سول ہسپتال جبکہ ایک زخمی خاتون سمیت دس اہلکاروں کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا۔ سول ہسپتال میں زیر علاج پانچ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق مارے گئے دہشتگردوں سے 15 دستی بم، تین انڈر بیرل گرنیڈ لانچر اور چار کلاشنکوف رائفلیں برآمد ہو ئیں ۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 30 سے 40 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔