پشاور (خصوصی نامہ نگار) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) ہسپتال میں فری میڈیکل کیمپ شروع ہوگیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق اور سابق وائس چانسلر ڈاکٹر حفیظ اللہ نے افتتاح کیا۔ ڈین کلینیکل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر فوزیہ گل، کے ایم یو ہسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ خان، میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد علی اور رجسٹرار انعام اللہ وزیر سمیت مختلف ماہرین طب اور افسران بھی موجود تھے۔ فری میڈیکل کیمپ تین اکتوبر تک جاری رہے گا۔ کیمپ میں مریضوں کو مفت طبی معائنہ، تشخیص اور ضروری ٹیسٹوں کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ کیمپ کے دوران مریضوں کا تفصیلی معائنہ اور تشخیص کی جائے گی جبکہ شوگر کے مریضوں کو پاؤں کی دیکھ بھال، زخموں سے بچاؤ کی تدابیر اور آنکھوں کا مکمل معائنہ بھی بالکل مفت کیا جا رہا ہے۔ کیمپ کے پہلے روز 422 مریضوں کا معائنہ کیا گیا جن میں ہر عمر کے افراد شامل تھے۔ مریضوں کو شوگر، بلڈ پریشر، آنکھوں، دانتوں اور موٹاپے سے متعلق رہنمائی و علاج معالجے کے ساتھ ساتھ غذائی مشاورت فراہم کی گئی۔ علاوہ ازیں مریضوں کے ایچ بی اے ون سی، بلڈ شوگر، یورک ایسڈ، ایل ڈی ایل، ای سی جی اور ایکو ٹیسٹ بھی مفت کرائے گئے۔کیمپ میں پروفیسر ڈاکٹر فوزیہ گل، پروفیسر ڈاکٹر وزیر محمد، پروفیسر ڈاکٹر عبد الجلیل خان، پروفیسر ڈاکٹر صوبیہ صابر علی، پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم گنڈاپور اور دیگر ماہرین طب نے مریضوں کو علاج اور مشاورت فراہم کی۔ کیمپ کے شرکاء نے علاج معالجے، تشخیص اور مشاورت ورہنمائی کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کے ایم یو کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا کہ کے ایم یو ہسپتال صوبے میں صحت کے شعبے میں ایک نئے باب کا اضافہ ہے، جو نہ صرف بہترین علاج معالجہ فراہم کریگا بلکہ تحقیق کے نئے مواقع بھی پیدا کریگا۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کو اس خطے کا ایک بہترین اور مثالی ہسپتال اور ریسرچ سنٹر بنانا مشن ہے جس کیلئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شوگر اور بلڈ پریشر دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی تیزی سے بڑھنے والی بیماریاں ہیں ان کی بروقت تشخیص اور علاج نہ صرف مریضوں کی جان بچا بلکہ انہیں مزید پیچیدگیوں سے بھی محفوظ رکھ سکتے ہیں۔