• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیلاب زدگان کی بحالی، حکومت پنجاب اپنا میکنزم اختیار کریگی، استحقاق تسلیم

اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) سیلاب زدگان کی بحالی،حکومت پنجاب اپنا میکنزم اختیار کریگی،استحقاق تسلیم، صوبائی حکومت بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کو متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے استعمال نہیں کرے گی، اسپیکر چیمبر میںدونوں پارٹی اکابرین کا اجلاس بڑی حد تک نتیجہ خیز، اسحاق ڈار کا مریم نواز سے تبادلہ خیال، نوید قمر نے بلاول بھٹو کو رپورٹ دیدی، پیپلزپارٹی کل سے دونوں ایوانوں کے اجلاس میں شرکت کرے گی۔ پیپلزپارٹی نے پنجاب حکومت کی طرف سے سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے امدادی سرگرمیوں کی غرض سے اس کے اپنے میکنزم کے استحقاق سے اتفاق کرلیا ہے جس کے نتیجے میں صوبائی حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو اپنے اعلان کے مطابق سیلاب زدگان کی مکمل بحالی کے لئے بروئے کار نہیں لائے گی۔ بدھ کو قومی اسمبلی ک ے اسپیکر سردار ایاز صادق کے چیمبر میں حکمراں پاکستان مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلزپارٹی کے اکابرین میںدونوں جماعتوں کے درمیان پیدا شدہ اختلافات کی شدت کو کم کرنے کے لئے منعقدہ اجلاس بڑی حد تک نتیجہ خیز رہا ہے جس کے بعد نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار نے پنجاب کی و زیر اعلی مریم نواز شریف سے اجلاس کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے یہ طے کیا گیا ہے کہ دونوں جماعتیں اپنے رہنمائوں کو تلخ اور مخاصمانہ بیانات جاری کرنے سے فوری طور پر روک دیں گی۔ پنجاب کی وزیراعلی نے باور کرایا ہے کہ اگر پیپلزپارٹی کی طرف سے بیان بازی نہیں ہوگی تو ان کی جماعت و وزراء بھی تلخی سے گریز کرینگے۔ بدھ کی ملاقات میں سردار ایاز صادق اور سینیٹر اسحاق ڈار کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ نون کے اکابرین جس سے وزیراعظم کے سیاسی و عوامی امور اور بین الصوبائی رابطے کے لئے مشیر سینیٹر رانا ثناء اللہ خان اور قانون و انصاف کے وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی گروپ لیڈر سید نوید قمر اور چیف وھپ اعجاز جاکھرانی نے اپنی اپنی جماعتوں کی نمائندگی کی۔ پیپلزپارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ سید نوید قمر نے بدھ کی شام اسپیکر چیمبر میں ہوئے رابطے کے بارے میں رپورٹ اپنے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو دیدی ہے۔ اس دوران پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سربراہ سینیٹر روبینہ خالد کا کہنا ہے کہ ان کے پروگرام کے سیلاب زدگان کی مدد کے لئے استعمال کی بات بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کو مخاطب کرکے کہی تھی جو اس کے سربراہ ہیں جبکہ اس بارے میں ردعمل پنجاب حکومت کی طرف سے آیا جو درست نہیں تھا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم کی وطن واپسی کےبعد بے نظیر پروگرام کے استعمال اور اس کے ذریعے امدادی رقوم کی فراہمی اور سیلاب سے پیدا شدہ تباہی کے تناظر میں عالمی امداد کے لئے اپیل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ بھی وزیراعظم کی مشاورت سے ہوگا۔ معلوم ہواہے کہ سیلاب سے ہوئے نقصانات کے تخمینے کی ابتدائی رپورٹ وفاقی حکومت کو مل گئی ہے جسے وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے پاکستان کے آئے وفد کے سامنے بھی رکھے گا جب پوری رپورٹ موصول ہوجائے گی تو اس کی روشنی میں آئی ایم ایف سے گوشواروں کے ضمن میں سہولت حاصل کی جائے گی۔ واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے سیلاب سے ہوئے بھاری نقصانات کے نہ صرف ازالے کے لئے رقوم مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے بلکہ وہ آئندہ سیلاب آنے کی صورت میں روک تھام اور بچائو کے دیرپا نظام قائم کرنے کے لئے طویل المدتی منصوبے کو روبہ عمل لایا جائے گا۔ اس مقصد کے لئے قائم کئے جارہےنظام کو ہر طرح کی بے ضابطگی اور کرپشن سے محفوظ رکھا جائے گا جس کی شکایات دوسرے امدادی نظام کے بارے میں وسیع پیمانے پر موصول ہوئی ہیں وزیراعظم کے مشیر سینیٹر رانا ثناء اللہ خان نے بدھ کو اس بارے میں نشاندہی بھی کی ہے۔
اہم خبریں سے مزید