• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گجرنالے سے بوری میں ملنے والے دھڑوں کی شناخت ہوگئی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)گجرنالے سے گزشتہ روز ملنے والے بوری میں بند ڈھر کی شناخت کرلی گئی،گلستان جوہر اور حیدری کے علاقوں سے دو افراد کے سر ملے ، ایک لاش کی شناخت محمد یوسف ولد انظر خان کے نام سے ہوئی جسکا تعلق مانسہرہ اوگی سے ہے، مقتول کے اہلخانہ سے رابطہ کی کوششیں جاری ہیں، میچنگ کیلئے ڈی این اے کروایا جائیگا، مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تیموریہ تھانے کی حدود نارتھ ناظم آباد بلاک ایل عرفات ٹاؤن گجر نالے سے گزشتہ روز نامعلوم شخص کا بوری میں بند دھڑ ملا تھا۔پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت تلاش ڈیوائس کے ذریعے کر لی گئی ہے۔مقتول کی شناخت 35 سالہ محمد یوسف ولد انظر خان کے نام سے ہوئی ہے۔ مقتول کا آبائی تعلق مانسہرہ اوگی سے تھا ۔پولیس کے مطابق مقتول کے اہلخانہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پولیس نے واقعہ کا مقدمہ سرکار مدعیت میں مقدمہ قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت نامعلوم ملزمان کیخلاف درج کر لیا ہے ۔پولیس کے مطابق مقتول کو تیز دھار آلہ کی مدد سے قتل کرلیا گیا اور بنا گردن کے لاش ندی میں پھینک گئی۔ دوسری جانب گلستان جوہر تھانے کی حدود پہلوان گوٹھ میں بیگ سے بدھ کو انسانی سر برآمد ہوا۔بیگ بخاری قبرستان مسجد کے قریب کچرے میں پڑا تھا۔اسی طرح حیدری مارکیٹ تھانے کی حدود لنڈی کوتل ندی کے کنارے سے بھی بدھ کو ایک انسانی سر ملا جسکی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی ۔پولیس کے مطابق سر کو تھیلے میں ڈال کر ندی کے کنارے پھینکا گیا ہے،ملنے والا سے دو روز پرانا معلوم ہوتا ہے ۔پولیس کے مطابق بدھ کو گلستان جوہر اور حیدری تھانوں کی حدود سے ملنے والے دونوں سر قابل شناخت نہیں ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز گجر نالے سے جو دھڑ ملا تھا اس کی شناخت تو کر لی گئی ہے تاہم قومی شناختی کارڈ پر مقتول کی تصویر بہت پرانی ہے جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ ان میں سے کوئی سر مقتول کا ہے یا نہیں اس لیے میچنگ کے لیے دونوں سروں کا ڈی این اے کروایا جائے گا۔
اہم خبریں سے مزید