کراچی (اسٹاف رپورٹر/ نیوز ایجنسیز ) سندھ ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی کراچی یونیورسٹی کی جانب سے ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کر تے ہوئے جامعہ کراچی و دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کسی کی زندگی بھر کی محنت اور عزت کو بغیر سماعت کے داؤ پر نہیں لگایا جا سکتا۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جہاں رجسٹرار کراچی یونیورسٹی اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ سمیت دیگر فریقین پیش ہوئے۔ رجسٹرار نے جواب دینے کے لیے مہلت مانگی جس پر عدالت نے مہلت دیتے ہوئے کہا کہ اس دوران اگر درخواست گزار کے خلاف کارروائی ہو گئی تو اس نقصان کا ازالہ کون کرے گا؟عدالت نے ریمارکس دیے کہ ڈگری پر سوالات اٹھائے جا سکتے ہیں لیکن متاثرہ فریق کو سنے بغیر کارروائی درست نہیں۔ "ایکس پارٹی ججمنٹ کو اچھا فیصلہ نہیں سمجھا جاتا،" جسٹس کلہوڑو نے کہا۔بعد ازاں عدالت نے جامعہ کراچی کا ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کر لیا اور سنڈیکیٹ و کمیٹی کو مزید کارروائی سے روک دیا۔ سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔واضح رہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق معاملہ گزشتہ برس سوشل میڈیا پر سامنے آیا تھا اور اس پر سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت بھی دائر کی گئی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی ان کی تقرری کے خلاف درخواستوں پر کارروائی کی تھی جسے انہوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔