• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سخت مالیاتی پالیسیاں جاری رکھے، آئی ایم ایف، 1.2 ارب ڈالر کا معاہدہ طے

اسلام آباد(مہتاب حیدر/تنویرہاشمی / نیوز رپورٹر ) پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان توسیعی فنڈ سہولت(ای ایف ایف)کے تحت دوسرے جائزہ اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی(آر ایس ایف) کے تحت پہلے جائزہ پراسٹاف سطح کامعاہدہ(ایس ایل اے ) ہوگیاہے جس کے بعد پاکستان کیلئے 1.2ارب ڈالرکی نئی قسط کی راہ ہموارہوگئی۔ یہ معاہدہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے‘معاہدے پر دستخط کے بعدفنڈ نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مالیاتی اور زری پالیسیوں کو مزید سخت کرے اور اجناس کی منڈیوں میں حکومتی مداخلت کو کم کرے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسٹاف لیول معاہدہ طے پا جانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان کے میکرو اکنامک اشاریوں میں ہونے والی بہتری کا عکاس اور حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے ۔منظوری کے بعد پاکستان کو ای ایف ایف کے تحت ایک ارب ڈالر اور اورآرایس ایف کے تحت 200 ملین ڈالر تک رسائی حاصل ہو جائے گی‘اس طرح دونوں سہولتوں کے تحت مجموعی ادائیگیاں 3.3ارب امریکی ڈالر تک پہنچ جائیں گی ۔ واشنگٹن سے جاری رپورٹ میں پاکستان کو بنیادی سرپلس 1.6فیصد برقرار رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے،گورننس اور کرپشن ڈائیگناسٹک رپورٹ (GCD) کا ذکر نہیں البتہ یہ کہا گیا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کے بعد معاملے پرگفتگو پبلک کیے جانے کا امکان ہے‘معاہدے پر دستخط کے بعد، عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مالیاتی اور زری پالیسیوں کو مزید سخت کرے اور اجناس کی منڈیوں میں حکومتی مداخلت کو کم کرے۔


اہم خبریں سے مزید