کراچی (اسٹاف رپورٹر) آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے دو سالہ سائیکل کے پہلے میچ میں پاکستان نے دفاعی عالمی چیمپئن جنوبی افریقا کو93 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر پراعتماد آغاز کیا اور سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی۔ میچ کے ہیرو اور پلیئر آف دی میچ لیفٹ آرم اسپنر نعمان علی نے ایک بار پھر گرین کپیس کا مان رکھ لیا اور میچ میں دس کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ انہوں نے شاندار بولنگ سے پہلی اننگز میں112رنز کے عوض چھ اور دوسری اننگز میں 79رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔ گذشتہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستان ٹیم نے دس ٹیموں میں آخری پوزیشن حاصل کی تھی۔ شان مسعود نے 36 ویں سالگرہ کے اگلے دن کپتان کی حیثیت سے یادگار فتح حاصل کی۔ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے33رنز کے عوض چار وکٹیں حاصل کیں ۔ آف اسپنرساجد خان نے38رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ جنوبی افریقا کو جیت کے لئے277رنز کی ضرورت تھی ، لیکن پوی ٹیم بدھ کو لنچ کے ایک گھنٹے بعد دوسری اننگز میں183رنز بناکر آوٹ ہوگئی۔ اسپنر نعمان علی نے پاکستان کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا ۔ ساتھ ہی انہوں نے 37 سالہ قومی ریکارڈ توڑ کر اپنے نام بھی کر لیا۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں نعمان علی نے 10 وکٹیں اپنے نام کیں، جس کے بعد صرف 5 میچوں میں اُن کی مجموعی وکٹوں کی تعداد 46 ہوگئی، جو کہ اب تک کسی بھی پاکستانی بولر کا سب سے بہترین بولنگ کارکردگی ہے۔39سالہ لیفٹ آرم اسپنر نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کے 16ویں سے 20ویں میچ کے دوران یہ اعزاز اپنے نام کیا، اس سے قبل عظیم لیگ اسپنر عبدالقادر نے 88-1987 کے دوران اپنے 48ویں سے 52ویں میچ کے دوران مجموعی طور پر 44 وکٹیں اپنے نام کی تھیں۔ واضح رہے کہ نعمان علی ٹیسٹ کیریئر کے ابتدائی 20 میچز میں 93 وکٹیں اپنے نام کر چکے ہیں، جس میں سے انہوں نے 9 مرتبہ 5 وکٹیں اور 3 مرتبہ 10 وکٹیں بھی حاصل کر رکھی ہیں۔ میچ کے چوتھے دن جب کھیل شروع ہوا تو جنوبی افریقہ نے دو وکٹوں کے نقصان پر 51 رنز بنارکھے تھے۔مہمان ٹیم کی امیدوں کا محور پہلی اننگز کے سنچری میکر ٹونی ڈی زورزی تھے۔ لیکن شاہین آفریدی کے ارادے کچھ اور ہی تھے، اسی سکور پر شاہین آفریدی نے پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے ٹونی زورزی کو ایل بی ڈبلیو کر کے جنوبی افریقا کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔ اس موقع پر اوپنر ریکلٹن اور ٹرسٹین اسٹبز کی جگہ لینے والے ڈیوالڈ بریوس نے اننگز کو سنبھالا اور اسکور 128 تک پہنچا دیا۔ اس پارٹنرشپ میں ریکلٹن نے تو محتاط انداز اپنائے رکھا وہ 54 گیندوں پر 54رنز بناکر آؤٹ ہوئے جس میں 2چھکے اور 6چوکے شامل تھے۔ یہ پارٹنر شپ نعمان علی نے بریوس کو بولڈ کر کے توڑی نعمان نے میچ کی بہترین گیند پر انہیں سمجھنے اور سنبھلنے کا موقع نہیں دیا۔ اس نقصان کے بعد مہمان بیٹرمزید کوئی بڑی شراکت قائم کرنے میں ناکام رہے اور جہاں مڈل آرڈر نعمان علی اور ساجد خان کی اسپن بولنگ کے جال میں جکڑا گیا وہیں بیٹرز پاس شاہین آفریدی کی فاسٹ بولنگ کا کوئی جواب نہ تھا۔ شاہین آفریدی نے اسپیڈ اور سوئنگ کے ساتھ مہمان ٹیم کے لئے مشکلات پیدا کیں۔ خیال رہے کہ جنوبی افریقا کی ٹیم اس وقت عالمی ٹیسٹ چیمپئن ہے اور پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے اس نے اپنے اعزاز کے دفاع کا آغاز کیا ہے۔ پہلی اننگز میں پاکستان نے 378 رنز بنائے جس کے جواب میں جنوبی افریقہ نے 269 رنز بنائے اور میزبان ٹیم کو 109 رنز کی برتری حاصل ہوئی۔ دوسری اننگز میں قومی ٹیم 167 پر ڈھیر ہوگئی ۔