• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیریز پر نظر، پاکستان کا تین اسپنرز سے یلغار کا پلان، دوسرا ٹیسٹ آج شروع

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ ٹیم آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل کے دوسرا میچ اور جنوبی افریقا سے سیریز جیت کر دھواں دار انداز میں ورلڈ چیمپئن شپ کا آغاز کرنا چاہتی ہے۔ دوسرا ٹیسٹ پیر سے پنڈی اسٹیڈیم میں شروع ہورہا ہے۔ پچ اسپنرز کیلئے سازگار ہے۔ پاکستان پروٹیز پر یلغار کیلئے حسن علی کی جگہ تیسرے اسپنر ابرار احمد کو کھلاسکتا ہے ۔ جنوبی افریقی ٹیم میں تجربہ کار اسپنر مہاراج کھیلیں گے۔ پاکستان نے پہلا ٹیسٹ93 رنز سے جیتا تھا ۔ گذشتہ سال پاکستان نے انگلینڈ کو ہوم گراونڈ پر دو صفر ، فروری 2021 میں جنوبی افریقا کو سیریز میں دو صفر سے شکست دی تھی۔ جنوبی افریقی اسپنر مہاراج فٹ ہیں اور سلیکشن کیلئے دستیاب ہیں ۔ عبوری ہیڈ کوچ اظہر محمود کے معاہدے کی اس سیریز کے بعد تجدید ہونا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ زیادہ تبدیلیاں نہیں ہوں گی، پچ دیکھ کر فائنل الیون کا اعلان کریں گے ہو سکتا کہ تین اسپنرز ہوں، سیریز جیتنے سے اعتماد ملے گا، بڑا اسکور کرنا ہوگا، اس طرح کی پچوں پر اسپن کو کھیلنا آنا چاہئے۔ ٹاس ہار بھی گئے تو کوشش ہوگی کہ پہلی اننگز میں 350 رنز بنائیں۔ اس قسم کی پچز بنائیں گے تو ہمیں اسپن کھیلنا آنی چاہیے۔ بیٹرز کی کارکردگی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں تمام 7 بیٹرز نے رنز کیے، پہلی اننگز میں 4 اور دوسری اننگز میں 3 نے رنز کیے، لوئر آرڈرز کے رنز بھی معنی رکھتے ہیں، جنوبی افریقہ کے آخری 4 کھلاڑیوں نے 90 رنز اسکور کیے تھے۔ پہلے ٹیسٹ میں دو فاسٹ بولر کھلانے پر تنقید ہوئی، ہوسکتا ہے کہ دوسرے ٹیسٹ میں تھری ون کا کمبینیشن (تین اسپنرز، ایک فاسٹ بولر) کھلائیں۔ ہوم گراؤنڈ پر 6 ٹیسٹ میچز کھیلنا اہم ہے، ہمارا مقصد ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتنا ہے ۔ اظہر محمود نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ دورہ بنگلہ دیش کے دوران اسکواڈ میں اسپنرز نہیں ہیں، میں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ ہمارے ملک میں اسپنرز موجود نہیں ہیں، میں مستقبل کے 10اسپنرز گنوا سکتا ہوں۔ میرا معاہدہ اس سیریز کے بعد ختم ہورہا ہے لیکن ابھی توجہ پنڈی ٹیسٹ پر مرکوز ہے۔

اسپورٹس سے مزید