پشاور(نیوز رپورٹر)پشاورہائیکورٹ نے سٹریٹ چلڈرن کو تحفظ ، ٹریفک سگنل اور چوراہوں پر بھیگ مانگنے والے بچوں کو قانون کے تحت حقوق دینے سے دائر رٹ درخواست پر سماعت صوبائی حکومت، سیکرٹری ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، سیکرٹری سوشل ویلفیئر اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔ کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس محمد فہیم ولی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔درخواست گزار اختر علی شاہ نے نے عدالت کوبتایا کہ صوبے میں لاکھوں بچے تعلیم کے بنیادی حق سے محروم ہے، سکول کی بجائے بچے سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور ہے، شہر میں ٹریفک سگنل اور چوراہوں پر بچے بھیگ مانگتے ہیں مگر انتظامیہ اپنی زمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہے، بچوں کے تحفظ کے قوانین موجود ہونے کے باجود بچے تعلیم کی بجائے بھیگ مانگنے اور مشقت کرنے پر مجبور ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018کے پی چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ 2010اور پریونشن آف ٹریفکنگ ایکٹ 2018جیسے قوانین موجود ہے،پاکستان یو این کنونشن آن دی رائٹ اف چائلڈ پر دستخط کنندہ ہے اس لئے پاکستان بچوں کو حقوق دینے کے بین الاقوامی قوانین کا پابند ہے، آئین کا آرٹیکل 25 اے کے مطابق بچوں کو تعلیم دینا آئینی اور بنیادی حق ہے، فاضل بنچ نے صوبائی حکومت کو بچوں کے تحفظ اور تعلیم کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اگلی پیشی پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔