لاہور( رپو رٹ :عیشہ آصف)ماہرین طب نے کہا ہے کہ گنٹھیا اور آسٹیوپوروسس دو سب سے عام عوارض ہیں جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتے ہیں، علاج میں تاخیر ہو، یہ معذوری اور زندگی میں دیگر سنگین مسائل کا باعث بن سکتا ہے تاہم بروقت علاج سے معذوری سے بچائو ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی(جنگ گروپ آف نیوز پیپرز )آرتھرائٹس کیئر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام خصوصی سیمینار بعنوان "آگاہی سیمینار برائے گنٹھیا اور آسٹیوپوروسس"میں کیا۔ حرف آغاز پروفیسر ڈاکٹر محمد احمد سعید( سربراہ شعبہ ریماٹولوجی سنٹرل پارک ٹیچنگ ہسپتال و شریک چیئرپرسن آرتھرائٹس کیئر فاؤنڈیشن)نے کیا۔ مہمانوں میں پروفیسر ڈاکٹر سمائرافرمان راجہ (سربراہ شعبہ ریماٹولوجی نیشنل ہسپتال و شریک چیئرپرسن آرتھرائٹس کیئر فاؤنڈیش)،ڈاکٹر سائرہ الین خان( سربراہ شعبہ ریماٹولوجی شالیمار ہسپتال و جنرل سیکرٹری آرتھرائٹس کیئر فاؤنڈیشن)،ڈاکٹر محمد رفاقت حمید( کنسلٹنٹ ریماٹولوجسٹ، سنٹرل پارک ٹیچنگ ہسپتال)شامل تھے۔بین الاقوامی پینلسٹس میں پروفیسر ڈاکٹر جان ایکسفورڈ(یوکے)،ڈاکٹر ڈینیل سیجر(یوایس اے)،پروفیسر ڈاکٹر ٹنکے دوروز (ترکیہ)شامل تھے۔حرف تشکر پروفیسر ڈاکٹر نگہت میر احمد(چیئر شعبہ ریماٹولوجی، نیشنل ہسپتال و چیئرپرسن، آرتھرائٹس کیئر فاؤنڈیشن)نے ادا کیا۔میزبانی کے فرائض واصف ناگی چئیرمین میر خلیل الرحمن میموریل سوسائٹی جنگ گروپ نے سر انجام دیئے۔چیئر شعبہ ریماٹولوجی، نیشنل ہسپتال و چیئرپرسن، آرتھرائٹس کیئر فاؤنڈیشن پروفیسر ڈاکٹر نگہت میر احمد نے کہا کہ گنٹھیا ہر عمر کے بچوں، بڑوں اور بوڑھوں کو متاثر کرتا ہے۔ جوڑوں کے درد کے ساتھ آسان کام بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب علاج میں تاخیر ہو، یہ معذوری اور زندگی میں دیگر سنگین مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔آرتھرائٹس کیئر فاؤنڈیشن اپنے قیام سے لے کر اب تک گنٹھیا کے مریضوں کی مدد کر رہی ہے۔ یہ معذوری کو روکنے کے لیے بہت اہم ہیں۔ ڈاکٹر سمائرافرمان راجہ نے کہا کہ اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 6-7 ملین بچے گنٹھیا کی بیماریوں میں مبتلا ہیں جن میں سے 50 فیصد ایشیا پیسیفک میں رہتے ہیں۔