کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سپر لیگ کے اثاثوں کی ویلیو ایشن کے معاملے پر ملتان سلطانز نے پی سی بی کو تاخیر کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ویلیو ایشن کا اشتہار 12 جولائی کو جاری ہوا جبکہ جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 جولائی تک بڑھائی گئی تھی۔ اس کے باوجود عمل 73 دن تاخیر سے شروع ہوا، لہٰذا یہ تاثر درست نہیں کہ تاخیر ملتان سلطانز کی وجہ سے ہوئی۔ پی سی بی نے جولائی میں ایک ٹینڈر کے ذریعے آڈٹ کمپنی مقرر کی تھی، جسے پی ایس ایل کے اثاثوں، چھ ٹیموں، میڈیا و کمرشل رائٹس اور دو نئی ٹیموں کے حوالے سے رپورٹ تیار کرنی تھی۔ کمپنی نے 17 ستمبر تک معاہدوں کی تفصیلات طلب کی تھیں، جو ملتان سلطانز نے 27 ستمبر تک جمع کرادیں۔ اسپانسرز کے بعض معاہدے رازداری کے باعث فوری شیئر نہیں کیے جاسکے، تاہم معلومات مکمل فراہم کر دی گئیں۔ جب آڈٹ کا عمل ساڑھے تین ماہ تاخیر سے شروع ہوسکتا ہے تو دو ہفتے کی تاخیر پر تنقید مناسب نہیں۔ چند فرنچائزز نے مشترکہ طور پر تھرڈ پارٹی ویلیوئر کی خدمات حاصل کیں تاکہ اپنی قدریں واضح کر سکیں، اس عمل میں ملتان سمیت تمام فرنچائزز پی سی بی کے مقرر کردہ ادارے کے ساتھ تعاون کر رہی تھیں۔