کراچی (عبدالماجد بھٹی) ٹیسٹ سیریز ایک ایک سے برابر ہونے کے بعد پاکستانی ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی سیریز کی ٹرافی اپنے نام کرلی۔ اب ہوم ٹیم کی ون ڈے ٹرافی پر نظر ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان منگل کو پہلا ون ڈے انٹر نیشنل اقبال اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ پہلی بار ون ڈے میچ میں شاہین شاہ آفریدی کپتانی کریں گے جنہیں محمد رضوان کی جگہ یہ اہم ذمے داری سونپی گئی ہے۔ ٹیسٹ سیریز میں شان مسعود ،ٹی ٹوئنٹی میں سلمان علی آغا نے قیادت کی تھی ۔ بابر اعظم کی جانب سے تیسرے میچ میں میچ وننگ اننگز پاکستان کیلئے اچھی خبر ہے ۔ پلیئر آف دی میچ بابر اعظم نے47گیندوں پر68رنز بنائے جبکہ فہیم اشرف نےجنہیں پہلے میچ میں بولنگ نہیں دی گئی انہوں نے 6 وکٹیں حاصل کرکے پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ حاصل کیا۔ پاکستانی ون ڈے ٹیم میں فخر زمان ،حارث رؤف ، محمد رضوان ، حسیب اللہ ، حسین طلعت اور فیصل اکرم کی واپسی ہوئی ہے۔ دونوں ٹیمیں اتوار کو لاہور سے فیصل آباد پہنچ گئیں ۔ سخت پہرے میں ہوٹل منتقل کیا گیا۔ پاکستان نے نومبر میں آسٹریلیا کے خلاف آسٹریلیا میں پہلی بار ون ڈے سیریز دو ایک سے جیتی، پھر زمبابوے کو زمبابوے میں دو ایک اور جنوبی افریقا کو پہلی بار تین صفر سے شکست دی تھی۔ تاہم ہوم گراؤنڈ پر تین ملکی اور چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم توقعات پر پورا نہ اترسکی ۔ اگست میں پاکستان کو پہلی بار ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں اس کے میدانوں میں ون ڈے سیریزمیں دو ایک سے شکست ہوئی۔ مائیک ہیسن کی ہیڈ کوچ کی حیثیت سے یہ پہلی ون ڈے سیریز تھی۔ جس کے بعد محمد رضوان کو کپتانی سے محروم ہونا پڑا۔ توقع ہے کہ ون ڈے سیریز میں صائم ایوب اور فخر زمان اننگز کا آغاز کریں گے ، بابر اعظم تیسرے اور محمد رضوان چوتھے نمبر پر کھیلیں گے۔ فاسٹ بولنگ میں حارث رؤف کی واپسی ہو رہی ہے۔ انہیں ٹی ٹوئنٹی سیریز فخر زمان ، رضوان اور حسین طلعت کے ساتھ ڈراپ کردیا گیا تھا ۔ محمد رضوان کے ساتھ بلوچستان کے وکٹ کیپر حسیب اللہ کو موقع دیا جارہا ہے جبکہ اسپنر فیصل اکرم کو بھی ابرار احمد کے ساتھ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سلمان آغا نے کہا ہے کہ بابراعظم اس فارم میں رہے تو ہم ورلڈ کپ بھی جیت سکتے ہیں۔ ورلڈ کپ سے پہلے جنوبی افریقا کیخلاف سیریز میں کامیابی کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ خسارے میں جانے کے باوجود دو ایک سے سیریز جیتنا مثبت رہا، کوشش ہے ورلڈ کپ سے پہلے بہترین کمبی نیشن تیار کرلیں ۔ بابر کی بیٹنگ کا مداح ہوں، ہر کسی کو خوشی ہے کہ وہ فارم میں آئے، بابر اور میں ایک دوسرے کو پہلے سے جانتے ہیں، ان کے ساتھ پارٹنرشپ اچھی لگتی ہے۔ بابر اعظم اچھی تیاری کرتے ہیں، ان کو شاید اندازہ ہوگیا ہے تبدیلی لانی چاہیے، بابر اعظم ورلڈکپ کلاس کھلاڑی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا میں ورلڈکپ کھیلنا ہے اس کے مطابق تیاری کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ بابر اعظم نے بھارتی اسٹار روہت شرما کے بعد اب ویرات کوہلی کا سب سے زیادہ نصف سنچریاں بنانے کا ریکارڈ توڑ کر تاریخ میں نیا باب رقم کر دیا۔ انہوں نے کیریئر کی 37ویں نصف سنچری مکمل کی ۔ اس اننگز کے ساتھ ٹی20 انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ ففٹی پلس اسکورز (37 نصف سنچریاں اور 3 سنچریاں) بنانے والے کھلاڑی بن گئے ہیں، اس سے قبل وہ ویرات کوہلی کے ہم پلہ تھے جو 39 ففٹی پلس (38 نصف سنچریاں اور ایک سنچری) بناچکے تھے۔