کراچی (ذیشان صدیقی/اختر علی اختر) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام 39روزہ ”ورلڈ کلچر فیسٹیول 2025“ کے ساتویں روز اپنے خطاب میں معروف دانشور انور مقصود نے کہا کہ جسے لکیروں اور رنگوں کا امتزاج سمجھ میں آ جائے وہ فنکار ہے،انور مقصود نےتصویری نمائش کی تقریب میں نئی نسل کے مصوروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی تصویر کے پیچھے فلسفہ نہیں ہوتا،صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہا کہ ورلڈ کلچرل فیسٹیول دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا فیسٹیول ہے۔ ورلڈ کلچر فیسٹیول کی اونچی اڑان، ثقافتی رنگوں میں زبردست اضافہ، ناروے کی ڈریم گرل توجہ کا مرکز بن گئیں ، 9دسمبر تک جاری رہنے والے عالمی میلے کے میڈیا پارٹنرز جنگ اور جیو ہیں،فیسٹیول پر دو ارب روپےخرچ ہورہے ہیں، 80 فیصد اخراجات فنکاروں نے خود اٹھائے ہیں،صدر آرٹس کونسل احمد شاہ کا انکشاف ۔آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام 39 روزہ ”ورلڈ کلچر فیسٹیول 2025“ کے ساتویں روز آرٹ ، میوزک ورکشاپ، فلم اور تھیٹر کا انعقاد کیا گیا جبکہ معروف دانشور و مزاح نگار انور مقصود اور صوبائی وزیر ثقافت سید ذوالفقار علی شاہ نے SOVAPA المنائی کی آرٹ پر مبنی نمائش PIECE & PIECES والیم 2 کا افتتاح کیا، اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ بھی موجود تھے۔ نمائش میں معروف مصور شاہد رسام، فرخ شہاب ، محمد ذیشان، امجد شاہ سمیت فن مصوری سے وابستہ شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔معروف دانشور انور مقصود نے کہاکہ میں نے تصویری نمائش دیکھی ہیں، جس کو لکیروں اور رنگوں کا امتزاج سمجھ میں آ جائے، وہ فنکار ہے، کسی تصویر کے پیچھے فلسفہ نہیں ہوتا، یہ اس عمارت کا احسان ہے، جہاں ان بچوں کی تربیت ہوئی، یہ بچے خود بھی بہت قابل ہیں۔طلباءاپنا کام کرتے رہیں محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہاکہ یہ بچے آرٹس کونسل کے گریجویٹ ہیں، اس ادارے نے ہونہار طلباءتیار کیے ، ان المنائی کا کام نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں جا رہا ہے ، ان کی سوچ ، ان کا رہنا سب بدل چکا ہے ۔