• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کی جانب سے افغانستان بارڈر کراسنگ پوائنٹس بندش سے کتنا نقصان ہوا؟

اسلام آباد ( رانا غلام قادر)پاکستان کی جانب سےافغانستان کےساتھ بارڈرکراسنگ پوائنٹس کی بندش سے کتنا نقصان ہوا؟؟؟ بندش کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات حاصل کرلی گئیں۔ کراسنگ پوائنٹس کی بندش کے ابتدائی 24 روزمیں تقریبا20کروڑ ڈالرزنقصانات کاتخمینہ ہے۔ وسطی ایشیائی ممالک کوپاکستانی برآمدات بھی متاثر،افغانستان کےساتھ تمام 8بارڈرکراسنگ پوائنٹس کوبند کیا،ایک ہزار ٹرک کراچی پورٹ پر پھنس گئے ،افغانی انگور کا دس کلو گرام کا پیکٹ 4500روپے  سے140روپے پر آگیا،حکومتی ذرائع کے مطا بق عام طور پرپاکستان سےافغانستان ماہانہ تقریبا15 کروڑ ڈالرزکی درآمدات کرتا ہے۔ افغانستان عام طور پر پاکستان کوماہانہ تقریبا6کروڑڈالرزکی برآمدات کرتا ہے۔بارڈرکراسنگ پوائنٹس کی بندش سے20سے 25 ہزار ورکرز متاثر ہوئے۔ایک ہزار ٹرک کراچی پورٹ پر پھنس گئے ہیں۔افغانستان میں زرعی مصنوعات کی قیمتیں گرگئی ہیں۔افغانی انگور کا دس کلو گرام کا پیکٹ پاکستانی 4500روپے میں بکتا تھا جس کی قیمت گر کر120سے140روپے پر اآگئی ہے۔اس سے افغانیوں کو کروڑوںروپے کا نقصان ہو ر ہا ہے۔ دوطرفہ تجارت کےساتھ وسطی ایشیائی ممالک کو پاکستانی برآمدات بھی متاثرہوئی۔ پاکستان نے افغانستان کےساتھ تمام 8بارڈرکراسنگ پوائنٹس کوبند کیا۔
اہم خبریں سے مزید