اسلام آباد ( رپورٹ حنیف خالد)پسما کا کہناہے کہ پاکستان میں شوگر سیکٹر کو حقیقی ڈی ریگولیٹ کرنا ناگزیر ہو گیا ہے ،چاول کی فصل ڈی ریگولیشن کے نتیجے میں قومی خزانے کو چار ارب ڈالر دے رہی ہے،شوگر سیکٹر کو جلد از جلد ڈی-ریگولیٹ کرنے کا فائدہ ملک کو ہو گا اورکسان اور انڈسٹری مل کر زیادہ بہتر انداز میں کام کر کے پاکستان کی ترقی کیلئے انتہائی مددگار ثابت ہوں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ شوگر سیکٹر کی ڈی-ریگولیشن کی پالیسی کو ہنگامی بنیادوں پر منظورکیا جائے تا کہ گنے کی بہترین قیمت کسانوں کو دی جاسکے۔ترجمان نے کہا کہ گذشتہ سال حکومت کی عدم مداخلت کی وجہ سے گنے کے کاشتکاروں کو اُن کی فصل کا بہتر ریٹ ملا اور اس سلسلے میں شوگر انڈسٹری کے ساتھ پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کا تعاون بھی شامل تھا۔