اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان نے چین کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے تاکہ پاکستانی مصنوعات کو چینی مارکیٹوں میں زیادہ رسائی دی جا سکے۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان موجودہ فری تجارتی معاہدے میں ٹریڈ بیلنس کا فقدان ہے اور یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ معاہدے میں بیلنس فیکٹر کو شامل کیا جائے۔ وزیر تجارت نے بتایا کہ بعض پروٹوکولز کو تیز بنیادوں پر مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ پاکستانی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ہو اور چین کے ساتھ تجارتی تعلقات مضبوط ہوں۔پاکستان اور چین کے درمیان اپریل 2019میں آزاد تجارت کا معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت پاکستان 313 مصنوعات کو چین میں ڈیوٹی فری برآمد کر رہا ہے۔ اب نظرثانی کے بعد توقع ہے کہ یہ معاہدہ پاکستانی مصنوعات کے لیے مزید سازگار اور متوازن ہو جائے گا۔